ایران: یوکرینی مسافر طیارہ گرانے میں ملوث کئی افراد گرفتار
ایران میں یوکرینی مسافر طیارے کو غلطی سے میزائل مارکر گرانے میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی عدلیہ نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے تہران کے قریب یوکرینی مسافر طیارے کو حادثاتی طور پر مار گرانے کے جرم میں کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کا کہنا ہے کہ طیارہ گرانے کی وسیع پیمانے پر تفتیش کی جائے گی اور اس ضمن میں کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی شاخت ظاہر کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ عدلیہ کی جانب سے یہ اعلان ایرانی صدر حسن روحانی کے طیارے کو حادثاتی طور پر مار گرائے جانے کی مکمل تحقیقات کے لئے ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے اعلان کے فوری بعد سامنے آیا ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ یوکرینی طیارے کو مار گرائے جانے کے ’المناک واقعے‘ کی جامع تحقیقات ہوں گی اور اس واقعے میں ملوث تمام ذمہ دار افراد کو سزائیں دی جائیں گی۔
ایران کا یواکرائنی طیارہ مار گرانے کااعتراف
حسن روحانی نے عدلیہ سے مطالبہ کیا تھا ایک خصوصی عدالت کی تشکیل دے جس میں سینیئر جج اور بہت سے ماہرین کو شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک عام اور معمول کا معاملہ نہیں ہو گا بلکہ پوری دنیا کی نظریں اس خصوصی عدالت پر ہوں گی۔
ایرانی صدر نے کہا کہ یہ ایک نہ بھولنے والی غلطی تھی۔صرف ایک فردِ واحد طیارہ گرنے کا ذمہ دار نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی افواج کی جانب سے غلطی کا اعتراف ایک پہلا اچھا قدم ہے۔ ہم لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ایسا پھر نہیں دوہرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ آٹھ جنوری کو تہران ایئر پورٹ سے پرواز بھرنے کے آٹھ ہی منٹ بعد یوکرینی مسافر طیارہ کریش کرگیا تھا۔ اس حادثے میں طیارے پر سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ابتدا میں ایران کی جانب سے طیارہ گرنے کے واقعے کو حادثہ قرار دیاگیاتھا تاہم 11 جنوری کو ایران نے اعتراف کرتے ہوئے اسے ’انسانی غلطی‘ قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News