امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کے الیکٹرک اربوں روپے منافع حاصل کر کے بھی عوام کو ریلیف دینے پر تیار نہیں ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ صرف 9 ماہ میں 9.443 ارب روپے منافعے کے باوجود وفاقی حکومت کا اربوں روپے سالانہ سبسڈی دینا قومی خزانے پر بوجھ اورعوام پر ظلم ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بشیر میمن کے کے الیکٹرک کے حوالے سے انکشافات جماعت اسلامی کے موقف کی تائید ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ نیپرا اور وفاقی حکومت کی جانبداری کا نوٹس لیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے مزید کمپنیوں کو بھی اجازت دی جائے
اور 16 سال کا فارنزک آڈٹ بھی کرایا جائے۔
حافظ نعیمالرحمٰن کا کہنا تھا کہ کلاء بیک کی مد میں اہل کراچی کے 55 ارب روپے سمیت سوئی سدرن گیس کمپنی اور دیگر قومی اداروں کے300 ارب روپے کے الیکٹرک سے واپس دلوائے جائیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ سے عوام کو نجات دلوائی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
