
صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کی کمر کا درد بڑھ گیا ہے جس کے با عث وہ آج نواز شریف سے ملا قات کےلئے کوٹ لکھپت جیل نہیں جا ئیں گے۔
تفصیلات کے مطا بق آزادی مارچ سے متعلق مسلم لیگ ن کا فیصلہ ایک بارپھر التوا کا شکار ہو گیا ہے، شہباز شریف نے کمر میں تکلیف کے با عث آج کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات موخر کر دی۔
ذرا ئع کے مطابق ڈاکٹروں نے شہبازشریف کو کمر درد کے سبب آرام کا مشورہ دیا ہے، شہباز شریف نے آزادی مارچ کے حوالے سے آج کو ٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کرنا تھی ۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف، مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کے حامی جبکہ ان کی صاحبزادی اور پارٹی کی نائب صدر مریم نواز بھی والد کے مؤقف کی حمایت کررہی ہیں۔
گزشتہ روز پارٹی کی سینئر لیڈر شپ نے آزاد ی مارچ کے حوالے سے مشاورت کر کے سفارشات مرتب کیں، آج شہباز شریف، نوازشریف سے جیل میں ملاقات کر کے انہیں آزادی مارچ پر پارٹی نقطہ نظر سے بھی آگاہ کریں گے۔
اطلا عات ہیں کہ نواز شریف ،شہباز شریف سے ملاقات اور اہم سیاسی امور پر تفصیلی بات چیت کے بعد پارٹی کو ہدایات دیں گے جبکہ دوسری جا نب مولانا فضل الرحمان بھی آج کی اس اہم ملاقات کے بعد کی صورتحال کے شدت سے منتظر ہیں۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے تاحال آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نہیں کیا ، حال ہی میں مولانا فضل الرحمان کی بلاول بھٹو کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی تھی، تاہم یہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی تھی۔
اس ملاقات میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان کوئی فارمولا طے نہیں ہو سکا تھا، بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ شریف فیملی کے دیگر افراد بھی آج نوازشریف سے جیل میں ملاقات کریں گے، آج جمعرات کو ہفتہ وار ملاقات کے سلسلے میں فیملی کے لوگ نوازشریف سے ملاقات کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News