Advertisement
Advertisement
Advertisement

آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان

Now Reading:

آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان
National Assembly

 

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم سےمتعلق بل پرحکمت عملی وضع کی جائے گی،بل پیش کرنے سے قبل حکومت اپوزیشن سے رابطہ کرے گی۔

وفاقی کابینہ نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی

Advertisement

اس کے ساتھ ساتھ پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی اپوزیشن سے مشاورت کرے گی جبکہ ن لیگ کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دن وزیر اعظم عمران خان کے زیرِ صدارت ہونے والے خصوصی ہنگامی اجلاس میں وفاقی کابینہ نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل کی منظوری دی ۔

وزیراعظم کے زیرصدارت سنگل پوائنٹ ایجنڈا اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل پر گفتگو کی گئی، سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق اس ترمیم میں  آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کا طریقہ کار وضح کیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ کے ارکان نے منظوری سے قابل ایکٹ بل کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا اوراس پر وزیراعظم کے ساتھ تمام پہلوؤں سے مشاورت بھی کی۔

مشاورت کے بعد کابینہ نے متفقہ طور پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جس کے بعد اب اس ترمیم کو بحث کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

 سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں استثنا کی قانونی حیثیت کے بارے استسفار کیا تھا۔

Advertisement

آئین میں اس حوالے سے واضح قانون نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کو چھ ماہ کی عارضی توسیع کرتے ہوئے حکومت کو اس معاملے پر قانون سازی کی ہدایت کی تھی۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو  پابند کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کےذریعے 6 ماہ میں آرٹیکل 243 کی وسعت کا تعین کیا جائے۔

 گزشتہ ماہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق  سپریم کورٹ نے تینتالیس صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جسے جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا  تھا۔

جاری کردہ فیصلے کے مطابق تاریخ میں پہلی مرتبہ آرمی چیف کی تعیناتی اور ریٹائرمنٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے جبکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے جبکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق وزیراعظم، صدر مملکت اور وزارت دفاع کی سمریاں بے معنی ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ مستقبل کے لیے آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ پارلیمان کے سپرد کررہے ہیں ۔

فیصلے میں مزید کہا کہ قانون نہ ہونے سے کسی بھی جنرل کی مدت ملازمت پر غیریقینی دور کرنے کے لیے ایسی پریکٹس کی جاسکتی ہے، اگر قانون نہ بن سکا تو 6 ماہ کی مدت ختم ہونے پرجنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائر ہوجائیں گے

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پیپلز پارٹی نے فیصل ممتاز راٹھور کو وزیراعظم آزاد کشمیر کا امیدوار نامزد کردیا
پاک فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف کی سعودی ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون پر گفتگو
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، کاروبار کا مثبت اختتام
او جی ڈی سی کی نئی کامیابی، پاساکھی 14 کنویں سے تیل کی پیداوار کا آغاز
سونے کی قیمت میں بڑی کمی، فی تولہ سونا کتنے کا ہوگیا؟
سرکاری عازمین حج 2026؛ واجبات کی دوسری قسط جمع کرانے کا کل آخری دن
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر