پولیس نے ہفتہ کو کراچی کی عدالت میں برطانیہ سے چوری ہونے والی لگژری کار بینٹلے کی بازیابی سے متعلق مقدمے کا چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔
اس سلسلے میں دو ملزمان نوید یامین اور محمد سہیل کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔
چالان کے مطابق، ملزمان پر ٹیکس ڈیوٹی کی ادائیگی میں کوتاہی کرکے 300 ملین روپے کی چوری کا الزام ہے اور انہوں نے کسٹم قوانین اور سفارتی استثنیٰ کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔
چالان میں مزید کہا گیا کہ سفارتی استثنیٰ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاڑی کو ٹیکس ڈیوٹی ادا کیے بغیر اپنے پاس رکھا گیا۔ ملزمان ایک سفارتی استثنیٰ سنڈیکیٹ کا حصہ ہیں جو زیرو ڈیوٹی ٹیکس ادا کرتا ہے۔
شفیع نامی شخص نے لگژری کار 37.5 ملین روپے میں خریدی جو کہ بینٹلے کار کی کل مالیت کی بہت کم رقم ہے۔
پولیس نے اپنے چالان میں کہا کہ وہ کراچی میں گاڑی کی رجسٹریشن میں ایکسائز حکام کے کردار کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
سفارتی استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ تیار کرنے کے بعد یہ کار بلغاریہ کے سفیر کے نام پر درآمد کی گئی تھی۔
بلغاریہ کے سفیر ستمبر 2019 میں پاکستان آئے اور ستمبر 2020 میں واپس چلے گئے۔
بلغاریہ کے سفارت خانے نے حکام سے درخواست کی تھی کہ لگژری کار کو ضبط کر لیا جائے ایسا نہ ہو کہ اسے غلط کاموں میں استعمال کیا جائے جس کے بعد سفارتخانے نے گاڑی کی رجسٹریشن ختم کرنے کی بھی اطلاع دی کیونکہ یہ اب استعمال میں نہیں ہے۔
چالان کے مطابق ملزم یامین نے کار نوید بلوانی نامی بروکر کے ذریعے شہری شفیع کو فروخت کی اور تمام ملزمان جرم میں ملوث ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
