پاکستان میں رواں ہفتے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ کے کم از کم 6 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن کا تعلق کراچی شہر کے مختلف علاقوں سے ہے۔
اس حوالے سے ماہر معتدی امراض کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آنے والا ایکس بی بی ویرینٹ وہی ہے جس کے کیسز چین میں ظاہر ہورہے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہےکہ اوومی کرون کے نئے ویرینٹس آتے رہیں گے اور پرانے ویرینٹ کی جگہ لیتے رہیں گے اور نئے آنے والے ویرئینٹس اور سب ویرینٹس پہلے والے سے زیادہ فعال ہوتے ہیں اور زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے نئے ویرینٹ نے پاکستان میں خطرے کی گھنٹی بجا دی
انہوں نے کہا ہے کہ امریکا میں اس سے اگلا ویرئینٹ ایکس بی بی 1.5 شروع ہوچکا ہے اور ان حالات میں ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ وائرس کو سرحدوں پر روکنا بہت مشکل ہے۔
ڈاکٹر رانا جواد اصغر نے بتایا کہ وائرس کو ملک میں آنے سے نہیں روکا جاسکتا تاہم احتیاطی تدابیر کے زریعے اس سے بچا جاسکتا ہے تاہم جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوائی وہ فوری ویکسین لگوائیں اور جن لوگوں نے بوسٹر لگوانے ہیں وہ بوسٹر ڈوز لگوائیں۔
انہوں نے بتایا کہ ویکسینیشن بیماری کو نہیں روک سکتی مگر اس سے بیماری کی شدت میں کمی اور اموات کو کم کیا جاسکتا ہے تاہم گھروں میں وینٹیلیشن اور باہر ماسک کا استعمال لازمی کیا جائے۔
یہ بھی پرھیں: بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی کورونا اسکریننگ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
کورونا کے نئے ویرینٹ ایکس بی بی اور ایکس بی بی 1 کے کیسز کراچی میں رپورٹ ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔
اس حوالے سے محکمہ صحت سندھ نے بتایا گیا ہے کہ کراچی میں کورونا کے نئے ویرینٹ کے 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن کی تصدیق آغا خان لیبارٹری میں کی گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا تھا کہ 3 کیسز کا تعلق ڈی ایچ اے ، 1 شادماں ، 1 طارق روڈ اور 1 کراچی کے نامعلوم علاقے سے ہے۔
دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایئرپورٹس اور باڈرز پر کورونا مانیٹرنگ مزید بڑھائی جائے اور نئے کورونا ویریئنٹس سے متعلق خفاظتی تدابیر پر لوگوں کیلئے آگاہی مہم چلائی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
