Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

یوکرین نے سولیدار سے اپنے فوجیوں کے انخلاء کی تصدیق کردی

یوکرین نے تصدیق کی ہے کہ اس کی افواج نے ڈونباس کے مشرقی علاقے کے ایک قصبے سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق یوکرین اور روس کے مابین 11 ماہ سے جاری جنگ کے دوران پہلی مرتبہ یوکرین نے اپنی فوج کی پسپائی کی تصدیق کی ہے۔

یوکرین کی افواج کے ترجمان سرہی چیریواتی نے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یوکرین کی فوج نمک کی کان کنی والے قصبے سولیدار سے اہلکاروں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے پیچھے ہٹ گئی۔

سرہی چیریواتی نے کہا کہ فوجی پہلے سے تیار شدہ دفاعی پوزیشنوں پر واپس چلے گئے ہیں۔

یوکرین کی فوج، جس نے سولیدار میں اعلیٰ روسی افواج کے ایک ماہ سے جاری حملے کے خلاف مقابلہ کیا، کہا ہے کہ اس کے مشرقی مضبوط گڑھ کے شدید دفاع نے روسی افواج کو جوڑنے میں مدد کی۔

واضح رہے کہ روس نے تقریباً دو ہفتے قبل دعویٰ کیا تھا کہ اس نے سولیدار کو لے لیا ہے لیکن یوکرین نے اس کی تردید کی تھی۔

سولیدار کے ارد گرد روس کے بہت سے فوجیوں کا تعلق نجی روسی ملٹری کنٹریکٹر ویگنر گروپ سے ہے اور مبینہ طور پر یہ لڑائی خونریز رہی ہے۔

یوکرین پر حملے کے بعد سے ماسکو نے یوکرین کے کنٹرول والے علاقے ڈونباس پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کو ترجیح دی ہے جو ڈونیٹسک اور لوہانسک صوبوں پر مشتمل ایک خطہ، جہاں اس نے 2014 سے علیحدگی پسند شورش کی حمایت کی ہے۔

متعلقہ خبریں