قازقستان میں اسٹیل کمپنی آرسیلر متل کی کان میں آگ لگنے سے کم از کم 21 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق قازقستان میں اسٹیل کمپنی آرسیلر متل کی کان میں آگ لگنے سے 21 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 23 افراد لاپتہ ہیں۔
یہ آگ اسی دن لگی جب قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ ٹوکائیف نے کمپنی میں سرمایہ کاری روکنے کا حکم دیا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اسے نیشنلائز کیا جائے۔
کمپنی کے مقامی یونٹ آرسیلر متل ترمتاؤ نے بتایا کہ کوسٹینکو کان میں کام کرنے والے 252 افراد میں سے 23 اب بھی لاپتہ ہیں۔
اب تک 18 لوگوں کو طبی امداد دی جا چکی ہے۔
صدر قاسم جومارٹ ٹوکائیف جنہوں نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا، نے اپنی کابینہ کو کمپنی سے دور کر دیا ہے۔
صدر قاسم جومارٹ ٹوکائیف نے سرمایہ کاری تعاون کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ملک کی سب سے بڑی اسٹیل مل چلانے والی کمپنی کو قومیانے کے معاہدے کو حتمی شکل دے رہی ہے۔
قازقستان میں آرسیلر متل کے زیر انتظام چلنے والی سائٹ پر گزشتہ دو ماہ میں یہ دوسرا مہلک واقعہ ہے۔ اگست میں کاراگنڈا کان میں آگ لگنے سے چار کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔
نومبر 2022 میں اسی علاقے میں ایک اور کان میں میتھین گیس کے اخراج کے بعد پانچ افراد ہلاک اور چار دیگر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
قازقستان میں آرسیلر متل تیمرتو کوئلے اور لوہے کی 15 کانوں کے مالک ہیں۔
2022 ء میں لکسمبرگ میں قائم سٹیل کی بڑی کمپنی آرسیلر متل نے ایبرڈین میٹل ری سائیکلنگ کاروبار جان لاری میٹلز کو خریدا تھا۔
کمپنی نے لندن کے اولمپک پارک میں واقع آرسیلر متل آربیٹ کی تعمیر کو اسپانسر کیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
