’’خلا کا جادوئی منظر‘‘ ناسا نے سیارہ یورینس سے متعلق تفصیلات جاری کردیں
ناساکے ماہرین نے سیارے یورینس کے دوردرازستارے کے سامنے پہنچنے کے جادوئی منظر کو قید کرکے مشاہدات کے بعد تفصیلات اپنی اویب سائٹ پر جاری کردیں ، یہ منظر 29 سال بعد دوبارہ دیکھا گیا ہے۔
ماہرین یورینس کے اس سفر کو’’خلا کے جادوئی منظر‘‘ سے تشبیہ دیتے ہیں ،یہ واقعہ 7 اپریل کی صبح پیش آیا تھا اور یہ منظر ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
ناسا ریسرچ سینٹر کے 30 سے زائدسائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے اس انتہائی نایاب اور نادر منظر کا مشاہدہ کیا ، اہم حقائق کو اکٹھا کرنے کے لیے 18 رصد گاہوں سے مشاہدات کو یکجا کیاگیا۔
ناسانے اس حوالے سے اب تفصیلات بھی اپنی ویب سائٹ پر جاری کردی ہیں، یہ ایک نایاب واقعہ ہے جسے “خلا کا جادوئی منظر” کہا جاتاہے۔ اس سے قبل مغربی شمالی امریکا سے بھی 1996 میں اس خلائی جادوئی منظر کا مشاہدہ کیاجاچکاہے ۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی بار سیارہ یورینس کی انتہائی تفصیلی تصویر جاری
ناساکی ویب سائٹ کے مطابق سائنسدان ولیم سانڈرز نے اس مشاہدے کو ممکن بنایا، ’’خلا کا یہ جادوئی منظر‘‘ ہر دوربین کی مدد سے نہیں دیکھا جاسکتا تھا اس کے لئے مخصوص دوربینوں کی مدد لی گئی اور نئے اعداد و شمار اکٹھے کیے گئے۔
’’خلا کے جادوئی منظر‘‘میں ماہرین نے یورینس کے درجہ حرارت، کیمیائی ساخت کی پیمائش کی اور1996 کے آخری نظارے کے بعد سے نظر آنے والی نئی تبدیلیوں کاجائزہ لیا۔
سیارہ یورینس زمین سے تقریباً 2 بلین مائلز (3.2 بلین کلومیٹر) کے فاصلے پرہے۔ یورینس کی کوئی مضبوط سطح نہیں ہے بلکہ، یہ پانی، امونیا اور میتھین کے گھومتے ہوئے بڑے بادلوں میں گھرا ہواہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
