کورونا وائرس کی ایک ڈیلٹا قسم جسے بی 16172 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دنیا کے 90 سے زیادہ ممالک تک پہنچ چکی ہے۔
کورونا کی یہ قسم جس کا نام ڈیلٹا ہے وہ گزشتہ چند ماہ سے دنیا بھر میں زیادہ تیزی اور مؤثر انداز میں پھیل رہی ہے جبکہ اس سے پہلے کی اقسام اس حد تک اثر انداز نہیں تھیں۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قسم ایلفا قسم کو پیچھے چھوڑ رہی ہے اور شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ زیادہ بہتر طریقے سے پھیل رہی ہے۔
ڈیلٹا سے متاثر کووڈ کے مریضوں کے اسپتال میں داخلے کا خطرہ ایلفا قسم کے مقابلے میں 1.8 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
اسکے علاوہ ماہرین کو ملنے والے شواہد کے مطابق ویکسینیشن کے باوجود ڈیلٹا وائرس کا شکار ہونے کا امکان ہے اور اسی لیے ہر صورت احتیاط ضروری ہے۔
دوسری جانب چینی ماہرین نے اپنی تحقیق کے بعد یہ انکشاف کیا ہے کہ سائنو ویک سے بننے والی اینٹی باڈیز کا دورانیہ صرف 6 ماہ ہے اس کے بعد ایک عدد بوسٹر لگوانے کی ضرورت ہوگی۔
ڈیلٹا وائرس کے حوالے سے ملنے والی چند اہم معلومات:
1۔ کورونا کی ڈیلٹا قسم کے حوالے سے ایک تحقیق کے مطابق یہ گزشتہ سال برطانیہ میں سامنے آنے والی قسم ایلفا سے 40 سے 60 فیصد زیادہ متعدی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانم گیبریسس نے جولائی 2021 کے آغاز میں کہا تھا کہ ڈیلٹا اب تک کی سب سے زیادہ متعدی قسم ہے۔
2۔ اس وقت دستیاب کوئی بھی کووڈ ویکسین 100 فیصد افادیت نہیں رکھتی تو مکمل ویکسنیشن والے افراد میں بھی بیماری کا امکان ہوسکتا ہے لیکن ڈیلٹا سے نمٹنے کے لیے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
3۔ڈیلٹا قسم کورونا کی دیگر اقسام سے زیادہ خطرناک ہے مگر اب تک اس حوالے سے ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے ہیں کیونکہ ڈیلٹا قسم میں 2 خطرناک میوٹیشنز ای 484 کے اور این 501 وائے موجود نہیں جو ایلفا، بیٹا اور گیما اقسام میں موجود تھیں۔
4۔ کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا کی علامات ‘بگڑے ہوئے نزلے’ جیسی محسوس ہوتی ہیں جس کے باعث لوگوں کو لگ سکتا ہے کہ انہیں موسمی نزلہ ہے اور وہ باہر گھوم پھر سکتے ہیں، جو ہمارے خیال میں مسائل کی وجہ بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News