ماہرین جہاں ایک طرف کورونا وائرس کے نئے اثرات اور اس کے باعث پیدا ہونے والی نئی علامات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہیں وہیں دوسری جانب اسکے علاج کے لئے بھی تحقیق جاری ہے۔
گزشتہ سال یہ خیال کیا جارہا تھا کہ موسم گرما میں یہ وائرس خود بہ خود ڈی ایکٹیو ہوجائے گا اور گرمیوں میں اس کے کیسز میں نہ صرف کمی آئے گی بلکہ مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔
اسکے علاوہ امریکی اعلیٰ عہدیدار نے کہا تھا کہ سرکاری سائنسدانوں کی تحقیق سے موسم گرما میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آنے کی امید ہے۔
ان موجودہ نظریات کے پیش نظر انگلینڈ میں حکومتی ہنگامی حالات کے سائنسی مشاورت گروپ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق اپنے تحقیقی کاموں میں اس پہلو کی تحقیق کی ہے۔
اس تحقیق سے ملنے والے شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ موسم گرما کے دوران کورونا وائرس کے اثرات کو منفی ہوجاتے ہیں کیونکہ سورج کی ’یو وی‘ شعائیں وائرس کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کھلے ماحول میں وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہے، وائرس زیادہ تر بند مقامات سے پھیلتا ہے اور اگر باہر سورج چمک رہا ہو تو وائرس زیادہ جلدی ہلاک ہو جاتا ہے، ہلاک نہ بھی ہو تو کم پھیلتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News