Advertisement
Advertisement
Advertisement

ڈیلٹا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہات کیا ہیں؟

Now Reading:

ڈیلٹا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہات کیا ہیں؟
Advertisement

کورونا وائرس کی ایک  ڈیلٹا قسم جسے بی 16172 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دنیا کے 90 سے زیادہ ممالک تک پہنچ چکی ہے۔

کورونا کی یہ قسم جس کا نام ڈیلٹا ہے وہ گزشتہ چند ماہ سے دنیا بھر میں زیادہ تیزی اور مؤثر انداز میں پھیل رہی ہے جبکہ اس سے پہلے کی اقسام اس حد تک اثر انداز نہیں تھیں۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قسم ایلفا قسم کو پیچھے چھوڑ رہی ہے اور شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ زیادہ بہتر طریقے سے پھیل رہی ہے۔

 ڈیلٹا سے متاثر کووڈ کے مریضوں کے اسپتال میں داخلے کا خطرہ ایلفا قسم کے مقابلے میں 1.8 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

کینیڈا میں ایک تحقیق کے دوران 2 لاکھ سے زیادہ کووڈ کے مریضوں کا تجزیہ کرنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ دیگر اقسام کے مقابلے میں ڈیلٹا سے اسپتال اور آئی سی یو میں داخلے کے ساتھ ساتھ موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Advertisement

یہ مکمل طور پر تو واضح نہیں ہے مگر خیال کیا جاتا ہے کہ خلیات کے اندر داخل ہونے کے بعد یہ قسم برق رفتاری سے اپنی نقول بناتی ہے اور زیادہ مقدار میں ان کو خارج کرتی ہے۔

ڈیلٹا کو جوان افراد میں کووڈ کا زیادہ خطرہ بڑھانے سے بھی منسلک کیا جارہا ہے، جو سماجی طور پر زیادہ متحرک اور ممکنہ طور پر ویکسنیشن سے محروم ہوتے ہیں۔

یہ کورونا وائرس سارس کوو 2 کی اب تک سب سے زیادہ متعدی قسم ہے جو ایلفا کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے، جسے پہلے سب سے زیادہ متعدی قسم مانا جاتا تھا۔

اسی طرح ڈیلٹا اس وقت دنیا میں موجود دیگر اقسام کے مقابلے میں لگ بھگ دگنا زیادہ متعدی ہے۔

ڈیلٹا وائرس کے حوالے سے ملنے والی چند اہم معلومات:

1۔ کورونا کی ڈیلٹا قسم کے حوالے سے ایک تحقیق کے مطابق یہ گزشتہ سال برطانیہ میں سامنے آنے والی قسم ایلفا سے 40 سے 60 فیصد زیادہ متعدی ہے۔

Advertisement

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانم گیبریسس نے جولائی 2021 کے آغاز میں کہا تھا کہ ڈیلٹا اب تک کی سب سے زیادہ متعدی قسم ہے۔

2۔  اس وقت دستیاب کوئی بھی کووڈ ویکسین 100 فیصد افادیت نہیں رکھتی تو مکمل ویکسنیشن والے افراد میں بھی بیماری کا امکان ہوسکتا ہے لیکن ڈیلٹا سے نمٹنے کے لیے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

3۔ڈیلٹا قسم کورونا کی دیگر اقسام سے زیادہ خطرناک ہے مگر اب تک اس حوالے سے ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے ہیں  کیونکہ ڈیلٹا قسم میں 2 خطرناک میوٹیشنز ای 484 کے اور این 501 وائے موجود نہیں جو ایلفا، بیٹا اور گیما اقسام میں موجود تھیں۔

4۔ کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا کی علامات ‘بگڑے ہوئے نزلے’ جیسی محسوس ہوتی ہیں جس کے باعث  لوگوں کو لگ سکتا ہے کہ انہیں موسمی نزلہ ہے اور وہ باہر گھوم پھر سکتے ہیں، جو ہمارے خیال میں مسائل کی وجہ بن سکتا ہے۔

Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آئی فون نے ایک خاندان کی زندگی کیسے بچائی؟
100 سالہ شخص کو 96 سالہ خاتون سے محبت ہوگئی؛ شادی کے لئے بھی تیار
انگریزی زبان کا سب سے طویل لفظ جسے پڑھنے میں گھنٹوں لگ سکتے ہیں
صرف 11 سیکنڈ میں تصویر میں موجود 3 فرق تلاش کریں!!!
تصویر میں چھپے ہوئے الّو کو 10 سیکنڈ میں تلاش کریں!
تصویر میں موجود 3 فرق تلاش کریں!
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ

اگلی خبر