گزشتہ 2 سال سے دنیا کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا ہے کیونکہ کورونا وائرس میں سامنے آنے والی تمام تر علامات کسی عام وائرل نزلہ، زکام اور کھانسی کی ہیں۔
تاہم آج اگر کوئی موسم کی وجہ سے ہی وائرل انفیکشن کا شکار ہوجاتا ہے تو اسے یہ فکر لاحق ہوجاتی ہے کہ وہ کورونا کا مریض تو نہیں ہے؟
ماہرین، سائنسدان و دیگر نے بھی کورونا وائرس کی اب تک جو بھی علامات بتائی ہیں جن میں نزلہ، زکام، کھانسی، بخار، جسم میں درد و یگر شامل ہیں، یہ سب عام طور پر انسان کو تھکن یا پھر موسم کی تبدیلی سے بھی ہوجاتا ہے۔
ان علامات کے حوالے سے ماہرین نے ایک تحقیق کی ہے جس سے یہ اخذ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی علامات ہر عمر کے انسان میں مختلف ہوتی ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ16 سے 39 سال کی عمر کے افراد میں سونگھنے کی حس سے محرومی، سینے میں تکلیف، پیٹ درد، سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں کا سوج جانا ابتدائی دنوں کی عام ترین علامات ہوسکتی ہیں۔
40 سے 59 سال کی عمر کے افراد میں مسلسل برقرار رہنے والی کھانسی سب سے عام علامت ہوتی ہے جبکہ ان میں سردی لگنے کا احساس یا کپکپی جیسی علامات کی شرح 80 سال سے زائد عمر کے افراد کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
60 سے 70 سال کے عمر کے افراد میں سینے میں تکلیف، مسلز کی غیر معمولی تکلیف اور سونگھنے کی حس سے محرومی جیسی علامات زیادہ عام ہوتی ہیں جبکہ 80 سال سے زائد عمر کے افراد میں سونگھنے کی حس سے محرومی کی علامت نظر نہیں آتی۔
60 سے 70 سال کی عمر کے افراد کی طرح 80 سال یا اس سے زائد عمر کے لوگوں میں بھی سینے اور مسلز کی تکلیف کی علامات عام ہوتی ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ ہیضہ، گلے کی سوجن، آنکھوں کا سوج جانا اور سردی یا کپکپی جیسی علامات کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News