کورونا وائرس کی ایک ڈیلٹا قسم جسے بی 16172 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دنیا کے 90 سے زیادہ ممالک تک پہنچ چکی ہے۔
کورونا کی یہ قسم جس کا نام ڈیلٹا ہے وہ گزشتہ چند ماہ سے دنیا بھر میں زیادہ تیزی اور مؤثر انداز میں پھیل رہی ہے جبکہ اس سے پہلے کی اقسام اس حد تک اثر انداز نہیں تھیں۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قسم ایلفا قسم کو پیچھے چھوڑ رہی ہے اور شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ زیادہ بہتر طریقے سے پھیل رہی ہے۔
کورونا کی اقسام سے بچاؤ کے لئے کورونا ویکسین کا استعمال کیا جارہا ہے جو کہ ایک بڑے پیمانے پر پوری دنیا میں لگوائی جارہی ہے۔
کورونا ویکسین کی مدد سے انسان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ انسان کو کورونا کے خلاف مؤثر انداز سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
لیکن ڈیلٹا وائرس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا یہ ہے کہ وہ افراد جنہوں نے ویکسینیشن کروالی ہے ان میں بھی ڈیلٹا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
اس حوالے سے ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈیلٹا کورونا کے لئے ویکسین لگوانے والے اور نا لگوانے والے دونوں برابر ہیں۔
اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈیلٹا وائرس چکن پاکس یا خسرہ کی طرح تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس سے متاثر ہونے والے افراد متعدد لوگوں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔
اس تحقیق کے بعد ماہرین نے ایک بار پھر سے چار دیواری کے اندر ماسک پہننے کی ہدایات دی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی خطرناک بات یہ ہے کہ اس کی علامات بھی تیز نہیں ہوتیں اور معمولی سے نزلے، زکام اور سردی سے بھی اس وائرس میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News