کورونا وباء کا شکار ہونے والے افراد میں بچے، بوڑھے، جوان ، مرد اور عورت سب کا شمار ہوتا ہے۔
لیکن جائزہ لینے والی بات یہ ہے کہ کون کس حد تک اس وباء کی گرفت میں آتا ہے اور کتنی لمبے عرصے تک اس کا شکار رہتا ہے۔
اس حوالے سے جاپانی سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی ہے جس میں یہ معلوم کیا گیا ہے کہ کورونا کا خطرہ خواتین میں زیادہ ہوتا ہے یا مردوں میں؟
تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین میں بیماری سے ریکوری کے بعد کووڈ کی طویل المعیاد علامات جیسے تھکاوٹ اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوں کے مسائل کا امکان مردوں سے زیادہ ہوتا ہے۔
اسکے علاوہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں طویل المعیاد بنیادوں پر تھکاوٹ کا تجربہ دگنا جبکہ بالوں کے گرنے کا سامنا 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ مرد، بزرگوں اور موٹاپے کے شکار افراد میں بیماری کے ابتدائی مرحلے میں علامات کی شدت سنگین ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر بیماری کے مابعد اثرات جیسے چکھنے کے مسائل سے محرومی کا خطرہ بالکل مختلف گروپس میں زیادہ ہوتا ہے، مگر اب تک لانگ کووڈ کی وجوہات معلوم نہیں ہوئیں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News