Advertisement
Advertisement

نذیر لغاری

نذیر لغاری بول نیوز کے پریذیڈنٹ اور ایڈیٹر انچیف ہیں۔ وہ انیس سو ستر کی دہائی میں صحافت میں آئے، روزنامہ جنگ کے گروپ ایڈیٹر رہے۔ روزنامہ عوام کے بانی ایڈیٹر کے طور پر اردو صحافت میں سرکولیشن کے نئے ریکارڈ قائم کئے جو آج تک قائم ہیں ۔روزنامہ جنگ، نوائے وقت اور روزنامہ پبلک میں مختلف شعبوں کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔ وہ جیو نیوز کی ایڈیٹوریل کنٹنٹ کمیٹی کے پہلے سربراہ رہے۔ ادب، تاریخ اور صحافت کے موضوع پر درجن بھر کتابوں کے مصنف ہیں۔ صدر پاکستان کی طرف سے صحافت میں اعلی خدمات کے اعتراف میں تمغۂ حسن کارکردگی کیا۔
ہائے چار اپریل

یہ اپریل 1979 ء کی تیسری تاریخ ہے۔ مجھے صبح سویرے اُٹھ کر سندھ ہائیکورٹ پہنچنا ہے جہاں شفیع محمدی...

پارلیمنٹ نے خود اپنی کیا توقیر کی؟؟
نظریۂ ضرورت، عدالتی گریز اور ہنری بریکٹن
ریشتاغ کیا کرے گی؟
سنگین قومی مسائل اور سیاسی شہادت کی فرمائش
بولیویا پھر بول پڑا
کیا بولیویا پھر بولے گا؟
میں بھی ہوں،ایک عنایت کی نظر ہونے تک
التحریر اسکوائر اور پشاور موڑ تحریک کا فرق
آزادی مارچ، اب کیا ہوگا؟
غلام مصطفی شاہ کی زندگی کا سب سے بدمزہ ڈنر
مجھ پر حافظ حمداللہ کی وکالت واجب نہیں
کیا اب بھی آنکھیں کھولنے کا وقت نہیں آیا
آزادی مارچ اور ایم آرڈی کی یادیں
دوکتابوں کا ایک ساتھ مطالعہ نہ کریں
بہر حال ہمیں سوچنا تو ہوگا
عالمگیر حدت، عالمگیریت اور اجارہ داریاں
بھارتی سپریم کورٹ کا شرمناک فیصلہ