گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک ملک میں مہنگائی کی شرح کو کم کرنا چاہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے آئندہ چند ماہ میں مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے، شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ مہنگائی کے اثرات آنے والے مہینوں میں زائل ہوسکتےہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ ابھی مہنگائی میں اتنی کمی نہیں آئی کہ شرح سود میں کمی کی جائے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاکستان چین سے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مزید ممالک سے بھی تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچت کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا کیونکہ بچت میں اضافے سے ہی آئی ایم ایف کے قرض سے بچا جا سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ روپے کی قدر میں کمی مارکیٹ فورسز کے مطابق کی گئی ہے، معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی نے شرح تبادلہ کو مارکیٹ بیس کردیا ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک میں پاکستان میں شرح سودسب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سال 2018کے آغاز سےشرح سود 13.25فیصد کردی ہے۔ شرح سوداضافے میں طویل عرصےکےوقفے کےاشارے مل رہےہیں۔
ان کا مزید کہناتھا کہ پاکستان کو بچتوں کی شرح بڑھانے پر لازمی کام کرنا ہے۔خدشات کا توازن معاشی سست روی خراب کررہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News