مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے تاریخی اقدامات کے نتیجے میں معیشت مستحکم ہوئی ہے۔
قومی اسمبلی میں معیشت مستحکم کرنے کے حوالے سے متعلق ایک تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف، بلومبرگ، عالمی بنک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور موڈیز سمیت عالمی ادارے ہماری معاشی کارکردگی کا اعتراف کررہے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہاکہ سٹاک ایکسچینج مستحکم ہوئی ہے اور برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران ٹیکسوں میں بھی سولہ عشاریہ پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
آصف علی زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کیوں کہا، قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
حفیظ شیخ نے کہا کہ حسابات جاریہ کا خسارہ بیس ارب ڈالر سے کم ہوکر دو ارب ڈالر رہ گیا ہے جبکہ مالیاتی خسارہ بھی کم ہوا ہے۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری دو گنا ہوئی جبکہ سرمایہ کاری کے حجم میں تین ارب ڈالر کا اضافہ ہوا انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں سیاحت بھی دوگنا بڑھی ہے۔
مشیر خزانہ نے کہاکہ مشکلات کے باوجود اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ، انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے ایک سے دو ماہ میں مہنگائی کم ہوگی۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ رمضان سے پہلے راشن سکیم بھی شروع کی جائے گی جس کے تحت مستحق افراد کو یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے روز مرہ ضرورت کی اشیا 25 فیصد کم قیمت پر فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کےلئے سخت مالیاتی پالیسی اورمرکزی بنک سے قرض نہ لینے جسے اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بجلی کی چوری روکنے کی بھی کوشش کررہے ہیں تاکہ بجلی کی قیمت کم کی جاسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News