وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار حماد اظہر نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی کی موجودہ قیمت میں 10 سے 15 فیصد تک کمی آجائے گی۔
اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار حماد اظہر کا کہنا تھا کہ مئی کے آخر میں واجد ضیاء کی رپورٹ آئی اور جولائی میں بتایا گیا کہ چینی کی قلت ہو رہی ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ پنجاب میں جولائی میں تین گنا زیادہ چینی مارکیٹ سے اٹھائی گئی۔ ضرورت سے زیادہ چینی اٹھائے جانے کے باعث 2 سے ڈھائی لاکھ ٹن چینی کا شارٹ فال ہوا۔
انہوں نے کہا میں پنجاب حکومت کو داد دینا چاہوں گا کہ چینی کی فیزیکل ویریفیکیشن ہو رہی ہے۔ مین نے بارہا درخواست کی کہ سندھ مین بھی فیزیکل ویریفیکیشن کی جائے تاہم نہیں سنا گیا۔
وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار نے کہا کہ ہم نے ڈیڑھ لاکھ ٹن سے زائد چینی پنجاب حکومت کے لیے درآمد کی ہے،اس کو کنٹرول ریٹ سے تقسیم کیا جائے گا جس کے باعث اس کی قیمت موجودہ قیمت سے 10 سے 15 فیصد کم ہو گی۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سندھ نے کہا کہ ہمیں چینی کے درآمد کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کرشنگ ڈیٹ کے تعین کے لیے رواں برس 10 نومبر کو گنے کی کرشنگ کےلیے قانون سازی کا کہا ہے۔ کرشنگ میں تاخیر پر 50 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار نے کہا کہ یقین ہے کہ آنے ولے دنوں میں مزید قیمتوں کو کنٹرول کر لیا جائے گا۔ جولائی کے بعد اوپر جانے والی چینی کی قیمتوں پر قابو پالیں گے۔
حماد اظہر نےکہا کہ آج تک کسی حکومت کی جرآت نہیں ہوئی کہ مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے۔موجودہ حکومت نے شوگر ملوں کے باہر اعلان کر کے کارروائی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ہنڈی اور بے نامی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی ہوئی۔اس کارروائی کے نتیجے میں اب ہم سب کو جمہوریت خطرے میں پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News