ملک میں توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے ہوشربا انکشافات کیے ہیں ۔
کابینہ نے انکشاف کیا ہے کہ توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔گرشی قرضہ رواں سال جون تک 2 ہزار 805 ارب روپے ہونے کا خدشہ ہے۔
حکومت نے پاور پلانٹس کو ایک ہزار 711ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس نے 98 ارب روپے پی ایس او کو ادا نہیں کیے۔
پاور ہولڈنگ کمپنی کو 996 ارب روپے کی ادائیگیاں بھی کرنی ہیں جس سے جون تک گردشی قرضہ 5 سو ارب روپے مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
گردشی قرضہ میں بجلی چوری اور نقصانات شامل ہیں۔ 27 ارب روپے بجلی چوری اور نقصانات کی مد میں قرضے میں شامل ہونے کا خدشہ ہے۔
کابینہ نے مزید انکشاف کیا ہے کہ جون تک بجلی کے صارفین کو 137 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی۔ کے الیکٹرک 62 ارب روپے کی نادہندہ ہے۔ اقدامات نہ کیے گئے تو جولائی تک گردشی قرضہ 654 ارب روپے مزید بڑھے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News