رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں بجٹ خسارہ 1393 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں حکومتی آمدن اور اخراجات کی رپورٹ سامنے آگئی۔
رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کل ریونیو 3072 ارب روپے اکھٹا کیا گیا جبکہ کل ریونیو ہدف 6573 ارب روپے رکھا گیا تھا۔
پہلے چھ ماہ میں حکومت نے ہدف کے مقابلے میں 200 ارب روپے سے زائد کم ریونیو جمع کیا ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 3185 ارب روپے کے حکومتی اخراجات ہوئے جبکہ کل حکومتی اخراجات کا تخمینہ 7136 ارب روپے لگایا گیا تھا۔
پہلے چھ ماہ میں بجٹ خسارہ 1393 ارب روپے اور مالیاتی خسارہ 1138 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
پہلے چھ ماہ میں ایف بی آر محصولات 2210 ارب روپے رہے جبکہ ایف بی آر محصولات کا ہدف مالی سال 2020-21 میں 4963 ارب روپے رکھا گیا تھا۔
پہلے چھ ماہ میں 862 ارب روپے کا نان ٹیکس ریونیو اکھٹا کیا گیا جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 1610 ارب روپے رکھا گیا تھا۔
حکومت نے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں275 ارب روپے ریونیو حاصل کیا اور آئل اینڈ گیس کی رائلٹی سے 35 ارب روپے نان ٹیکس ریونیو اکھٹا کیا گیا۔گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سے بھی 10 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیا گیا۔
حکومت نے چھ ماہ میں قرضوں پر 1475 ارب روپے سود ادا کیا۔ڈومیسٹک قرضوں پر 1357 ارب روپے شرح سود ادا کیا گیا جبکہ بیرونی قرضوں پر 118 ارب روپے شرح سود ادا کیا گیا۔
رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 487 ارب روپے کے دفاعی اخراجات ہوئے جبکہ 195 ارب روپے کے سول اخراجات ہوئے۔
حکومت نے پہلے چھ ماہ میں 210 ارب روپے پینشن کی مد میں ادا کیے اورحکومت نے 129 ارب روپے کی عوام کو سبسڈیز بھی دیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News