فصل کے سیزن میں مارکیٹ سے کھاد غائب ہوگئی جس کے باعث قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مکئی کی پیداوار میں کمی کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے, کسان رہنما کا کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر چار لاکھ 40 ہزار بیگ یوریا کی ضرورت ہے جبکہ مارکیٹ میں یوریا کا بیگ 1768 کی بجائے 2700 روپے کا فروخت ہورہا ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ڈی اے پی کی قیمت 8000 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
کسان رہنما نے مزید کہا کہ یوریا کی مقامی پیداوار سالانہ کھپت کے مطابق پینسٹھ لاکھ ٹن ہے۔
اس ضمن میں کسان اتحاد کے سربراہ خالد کھوکھر نے کہا کہ کھاد کی قلت اسمگلنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی۔
وزارت زراعت پنجاب کے مطابق مارکیٹ میں افواہیں پھیلنے سے کھاد کی خرید میں اضافہ ہوا۔
محکمہ زراعت ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے ایک لاکھ ٹن کھاد درآمد کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے حالیہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ ایل این جی گیس پر چلنے والے کھاد کے پلانٹس بند ہونےسے ملک میں روزانہ دو ہزار ٹن کھادکی پیداوار میں کمی ہوسکتی ہے۔
نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے وزارت صنعت وپیداوار کو ہدایت کی کہ کھاد طلب اور رسد کے مطابق کھاد کی قیمت کے تعین کےلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مرتب کیا پلان مرتب کیاجائے اور کاشتکاروں کے اعتماد کو بحال کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News