
لاہور: ایف پی سی سی آئی نے سپر ٹیکس کے نفاذ کی سختی سے مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے کہا ہے کہ 13 بڑے سیکٹرز کی صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس کا نفاذ کارپوریٹ ٹیکس کو39 فیصد کی ناقابل برداشت سطح تک لے جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ حکومت کو کاروباری، صنعتی اور تجارتی اسٹیک ہولڈرز سے فوراً مشورہ کرنا چاہیے، ان حالات میں معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔
ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چئیرمین نے کہا کہ ان حالات میں نجی شعبے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری مکمل طور پرختم ہو جاتی ہے۔
ندیم قریشی کا کہنا تھا کہ سپرٹیکس سے سیمنٹ، اسٹیل، چینی، تیل اور گیس، کھاد، ایل این جی ٹرمینلز، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹوموبائل، سگریٹ، مشروبات، کیمیکلز اور ایئر لائنز متاثر ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ باقی تمام صنعتوں پر بھی 4 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنا مناسب نہیں، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے راستے تلاش کرنا چاہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چئیرمین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں اس فیصلے پر شدید بے چینی پا ئی گئی۔
انکا کہنا تھا کہ صرف 20 منٹ کے دوران KSE-100 انڈیکس میں 2,055 پوائنٹس یعنی کے 4.81 فیصد کی کمی کے بعد جمعہ کے دن ٹریڈنگ کو معطل کرنا پڑا۔
ندیم قریشی نے مزید کہا کہ 13.75 فیصد شرح سود معیشت کو کسی بھی بامعنی شرح سے تر قی نہیں کرنے دے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News