اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے آئل کمپنیوں کا مارجن 63 فیصد بڑھانے کی منظوری دے دی ہے جس سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔
مہنگائی کے مارے عوام کو تحریک انصاف جس پیٹرولیم مارجن سے بچاتی رہی وفاقی کابینہ نے آئل کمپنیوں کا وہی مارجن 63 فیصد بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔
پیٹرول اورڈیزل پر او ایم سی مارجن میں 2 روپے 32 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی ہے جس سے پیٹرول و ڈیزل 16 نومبر سے کم از کم 2 روپے 32 پیسے مہنگا ہوسکتا ہے۔
تحریک انصاف کے دور میں آئل کمپنیاں بار بار پیٹرولیم مارجن بڑھانے کا مطالبہ کرتی رہیں، ایک مرتبہ مارجن بڑھانے کے مطالبے کو لے کر پیٹرول پمپس نے ہڑتال بھی کی۔
مگر غریب عوام کو مہنگائی عذاب سے بچانے کے لئے پی ٹی آئی حکومت نے آخر تک مزاحمت کی اورمحض چند پیسے پیٹرولیم مارجن بڑھایا۔
موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پہلے خود بڑھائیں اور اب تیل کمپنیوں کے سامنے بھی ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
مطالبہ مانتے ہوئے وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی جب کہ ڈیزل و پیٹرول پر آئل کمپنیوں کے مارجن کو 2 روپے 32 پیسے فی لٹر اضافے کی منظوری بھی لے لی گئی ہے۔
پیٹرول پر او ایم سی مارجن 3 روپے 68 پیسے سے بڑھا کر 6 روپے فی لیٹر کر دیا گیا جب کہ ڈیزل پر او ایم سی مارجن 3 روپے 68 پیسے سے 6 روپے فی لیٹر کرنے کی منظوری لی گئی ہے۔
اضافہ مالی گنجائش اور وزارت خزانہ کی پیشگی منظوری سے مشروط ہوگا، یعنی وزارت خزانہ اگر کہیں سے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کم کرے یا کہیں سے سبسٹڈی دے گی تو صارفین کے لئے قیمت مارجن کی مد میں نہیں بھی بڑھ سکتی۔
اگر وزارت خزانہ نے کوئی ٹیکس کم نہ کیا اور سبسٹڈی بھی نہ دی تو پھر 2 روپے 32 پیسے کے حساب سے ڈیزل و پیٹرول مہنگا ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News