Advertisement

آئی ایم ایف نے نگران حکومت کو بجلی کے بلوں میں بڑے ریلیف سے روک دیا

آئی ایم ایف

آئی ایم ایف نے نگران حکومت کو بجلی کے بلوں میں بڑے ریلیف سے روک دیا

اسلام آباد: بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نگران حکومت کو سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر سختی سے عمل درآمد کرنے پر مجبور کردیا اور نگران حکومت کو بجلی کے بلوں میں بڑے ریلیف سے روک دیا۔

عالمی مالیاتی ادارے نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ بجلی بلوں میں ریلیف دیا تو سرکلر ڈیٹ کم نہیں ہوگا۔

 آئی ایم ایف نے بجلی کے 200 یونٹس تک والے صارفین کے لیے بجلی کے ریٹ میں ریلیف سے منع کردیا اور کہا کہ بجلی کے 200 یونٹس تک ریلیف کو صرف بلوں کی ادائیگی موخر کرنے کا وقتی ریلیف ملے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ بجلی کے 200 یونٹس تک بلوں کی ادائیگی موخر ہونے پر 10 فیصد سرچارج عائد نہیں ہوگا، کم از کم چھ ماہ تک 200 یونٹس سے کم استعمال کرنے والوں کو ریلیف ملے گا۔

Advertisement

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر 6 ماہ میں ایک بار بھی 200 یونٹس سے زیادہ کا بل آیا تو ریلیف نہیں ملے گا، تاہم بجلی کے 200 یونٹس سے زائد والے تمام طرح کے ریلیف سے محروم ہوگئے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/business/2023/09/496693/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/business/2023/09/496693/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
تیل و گیس کی تلاش ، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
ایف بی آر کے ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی مہم میں تاریخی اضافہ
سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ
سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری؛ ہاؤس رینٹل سیلنگ میں بڑا اضافہ
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version