گورنر اسٹیٹ بینک نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سید نوید قمرکی زیر صدارت ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بریفنگ دی۔
دورانِ اجلاس قائمہ کمیٹی کے ارکان نے پالیسی ریٹ کو ساڑھے 19 فیصد کی سطح پر رکھنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ درآمد ات پر تمام پابندیاں اٹھالی گئی ہیں، پاکستان کو رواں مالی سال مجموعی طور پر 26 ارب 20 کروڑ ڈالر قرضہ واپس ادا کرنا ہے جس میں سے 12 ارب 30 کروڑ ڈالر رول اوور ہوجائیں گے جبکہ 4 ارب ڈالر کمرشل قرضہ ہے جو ادائیگی کے بعد واپس ری فنانس ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح پاکستان کو رواں برس نیٹ 10 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے جس میں سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر ادا کر دیے گئے اور باقی 8 ارب 60 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
جمیل احمد نے کہا کہ تیل کی درآمدات اڑھائی ارب ڈالر ماہانہ سے کم ہو کر ایک ارب 40 کروڑ ڈالر پر آگئی ہیں، رواں مالی سال ملک میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد سے 13.5 فیصد کے درمیان رہے گی جبکہ آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح کو کم کرکے 5 سے7 فیصد تک لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کم ہو کر 0.2 فیصد پر آگیا جو رواں برس صفر فیصد سے ایک فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ تمام معاشی اشاریے بہتری کی جانب جارہے ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News