پاکستان بزنس فورم نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کے معاہدوں پر نظرثانی کی ترمیم بھی شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) کے صدر خواجہ محبوب الرحمان نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدام اٹھانا چاہیے، ورنہ ایک بار صنعت بند ہونے کے بعد دوبارہ بحال نہیں ہو سکتی۔
خواجہ محبوب الرحمان نے کہا کہ آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز کی وجہ سے بجلی کے نرخ ناقابل برداشت ہیں۔ 45 ہزار میگاواٹ کی گنجائش کے مقابلے مین ٹرانسمیشن لائن میں صرف 22 ہزار میگاواٹ بجلی آتی ہے تاہم صارفین کو غیر استعمال شدہ بجلی کی قیمت بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔
صدر پی بی ایف نے کہا کہ ہمیں آئی پی پیز کے ساتھ غیر منصفانہ معاہدوں کی وجہ سے کیپیسٹی چارجز میں قیمت کا 56 فیصد ادا کرنا پڑتا ہے۔ حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ 40 لوگوں کو بچانا چاہتی ہے یا 240 ملین پاکستانی عوام کو ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں عوام اور معیشت کے لیے پارلیمان میں کوئی قانون سازی نہیں ہوئی۔26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے میں حکومت کو کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News