اسٹیٹ بینک نے 2024 کیلئے بینکاری شعبے کی کارکردگی کا ششماہی جائزہ جاری کر دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جنوری تا جون 2024 کی مدت کے لیے ملک کے بینکاری شعبے کی کارکردگی اور مضبوطی کا جائزہ لیا گیا ہے۔
جائزے میں مالی منڈیوں کی کارکردگی، نظامیاتی خطرے کے سروے کے نتائج، مالی استحکام سے متعلق ممکنہ خدشات پر ماہرین کی آراء شامل ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 2024 کی پہلی ششماہی میں بینکاری شعبے کی بیلنس شیٹ میں 11.5 فیصد توسیع ہوئی، حکومت کی جانب سے بینکوں سے قرضوں کی طلب کی سطح بلند رہی۔
نجی شعبے سے قرضوں کی خالص واپسی کا رجحان رہا، 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران بینکوں کے ڈپازٹس میں 11.7 فیصد اضافہ ہوا، سیونگز اور کرنٹ ڈپازٹس کا حصہ زیادہ رہا، بینکاری شعبے کے اثاثہ جاتی معیار کا خاکہ اطمینان بخش رہا، خام غیر فعال قرضوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
قرضوں پر منافع اور خالص سودی مارجن سکڑنے کی وجہ سے بینکوں کی آمدنی سست رفتار رہی، فیس کی آمدنی اور حکومتی سیکورٹیز پر تجارتی فوائد جیسی غیر سودی آمدنی سے بینکوں کے منافع کو تقویت ملی، بینکاری شعبے کی ادائیگی قرض کی صلاحیت مضبوط رہی، شرح کفایت سرمایہ بہتری کے ساتھ 20.0 فیصد ہو گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی حالات میں بتدریج بہتری کے سبب 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی مالی منڈیوں پر دباؤ کم رہا، ایس آر ایس سروے میں شامل ماہرین نے مالی نظام کے استحکام اور ضابطہ کاروں کی نگرانی کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا، ماہرین کے مطابق توانائی بحران، اجناس کی قیمتوں میں تغیر پذیری اور شرح مبادلہ سرفہرست ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News