عالمی بینک نے پاکستان کی معیشت پر ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
عالمی بینک کیجانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد متوقع ہے۔
رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.6 فیصد، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد جبکہ ملکی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کا 73.7 فیصد رہ سکتا ہے۔
عالمی بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 3.2 فیصد رہنے کی پیشگوئی ہے، پاکستان کی نوجوان نسل کو سالانہ 1.6 ملین نوکریوں کی ضرورت ہے۔
انکا کہنا ہے کہ آئندہ دو برسوں میں پاکستان میں غربت کی شرح 39 فیصد تک محدود ہو سکتی ہے، پاکستان کی موجودہ جی ڈی پی گروتھ انتہائی کم ہے جس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
عالمی بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معاشی استحکام کیلئے سخت معاشی پالیسیوں پر عملدرآمد جاری رکھنا ہو گا، پاکستان کو پنشنز ریفامز، اخراجات میں کمی، ٹیکس استثنی کلچر ختم کرنا ہو گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ رئیل اسٹیٹ، ایگریکلچر سیکٹر کی دی گئی ٹیکس چھوٹ کو ختم کرنا ہو گا، پاکستان کو برآمدات بڑھانے کیلئے اینٹی ایکسپورٹ پالیسی کا خاتمہ کرنا ہو گا، توانائی کے شعبے میں انتظامی اور مالیاتی مسائل کے باعث پاکستان کو گھمبیر مسائل کا سامنا ہے۔
عالمی بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے انرجی سیکٹر کو گردشی قرضہ 26 سو ارب تک پہنچ چکا ہے، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے نقصانات نیٹ ایکویٹی سے زیادہ ہو چکے ہیں۔
عالمی بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر میں فل ٹیرف کی ریکوری کو یقینی بنائے بغیر گردشی قرضہ ختم نہیں ہو گا، پاکستان میں کچھ صارفین سے ٹیرف زیادہ چارجز وصول کیے جا رہے ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News