
توانائی کے بحران کو حل کرکے ہی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں؛ عاطف اکرام
اسلام آباد: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ توانائی کے بحران کو حل کرکے ہی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر، ممبر قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ، نائب صدر طارق جدون، محمد اشفاق، چیئرمین کیپٹل آفس کریم عزیز ملک، چیئرمین کو آرڈنیشن ملک سہیل، جاوید اقبال، اختر کاکڑ، صدر ویمن چیمبر ثمینہ فاضل و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس کے دوران عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ توانائی کے بحران کو حل کرکے ہی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں، بزنس کمیونٹی کی کوشش سے بجلی کی قیمت میں چار سے پانچ روپے کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں بجلی کا ریٹ 6 سے 7 سینٹ ہے اور پاکستان میں 15 سینٹ ہے، پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ اور کم از کم 8 فیصد پر ہونا چاہیے تھا۔ چیمبرز کے الیکشن کے حوالے سے گفت و شنید جاری ہے اور امید ہے یہ مسئلہ جلد ہو جائے گا۔
پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر نے کہا کہ ملکی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے لیکن ملک کو ڈالرز کی ضرورت ہے، توانائی قیمتوں کو خطے کے برابر نہیں لائیں گے تو برآمدات بڑھانا اور کشکول توڑنا ممکن نہیں ہوگا۔
ایس ایم تنویر نے بتایا کہ ڈالرز لانے کے دو ہی طریقے ہیں یا تو کشکول اٹھائیں اور آئی ایم ایف کے پاس چلے جائیں، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم انڈسٹری کو بحال کریں اور برآمدات بڑھائیں۔
پیٹرن انچیف یو بی جی کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان میں غیر ضروری تاخیر کر رہی ہے بجلی قیمتوں میں کم سے کم 10 روپے کمی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک 14 آئی پی پیز سے معاہدے ریوائز، 6 سے منسوخ کئے ہیں، ان اقدامات سے بجلی نرخوں پر 2 روپے 30 پیسے کا اثر پڑے گا، بیالیس حکومتی آئی پی پیز ہیں جن سے ٹیک اینڈ پے کی بات کی جانی چاہیے۔
ایس ایم تنویر نے یہ بھی بتایا کہ 30 ونڈ اور 10 کول پلانٹس آئی پی پیز سے بھی بات چیت کی ضرورت ہے،2 یا تین روپے کمی سے بات نہیں بنے گی، انڈسٹری تباہی کے دہانے پر ہیں، بجلی کی قیمتیں 26 روپے یونٹ مقرر کی جائے،شرح سود میں کمی کیوں نہیں کی گئی، پالیسی ریٹ 9 فیصد پر ہونا چاہیے،دس سالہ صنعتی پالیسی لائی جائے اور اس میں تبدیلی نہ ہو۔
رکن قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ نے اس موقع پر کہا کہ اصلاحات کے نام پر بنی ٹاسک فورس نے سولر سسٹم پر ہاتھ ڈالا ہے،27 روپے فی یونٹ بجلی خریدی جارہی تھی اب 10 روپے ریٹ مقرر کیا ہے،سولر میں ہونے والی سرمایہ کاری میں ریٹرن کو دیکھا جاتا ہے، بجلی مہنگی اور نہ ہونے پر عام لوگوں نے سولر پینلز لگائے،وزیر توانائی کو لکھا اور اسمبلی میں سوال بھی کیا ہے۔
نائب صدر طارق جدون نے کہا کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ انڈسٹری لگنی چاہیے، آپ بند کر رہے ہیں،برآمدات میں تبھی اضافہ ہو گا جب انڈسٹری چلے گی۔مہنگائی میں کمی کا اثر مارکیٹ پر نہیں پڑ رہا، مارکیٹ میں قیمتیں برقرار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News