Advertisement
Advertisement
Advertisement

بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش؛ تعلیم، صحت اور ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ

Now Reading:

بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش؛ تعلیم، صحت اور ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ
بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش؛ تعلیم، صحت اور ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے 1280 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا جس میں ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات، تعلیم، صحت، توانائی، انفراسٹرکچر، نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت متعدد شعبہ جات کے لیے نمایاں فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ کا مجموعی خاکہ

صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم 1280 ارب روپے ہے جس میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 642 ارب روپے اور ترقیاتی پروگرام (PSDP) کے لیے 249.50 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا بلکہ بعض ٹیکسز میں کمی کی گئی ہے۔ بجٹ سرپلس ہے اور 42 ارب روپے کا اضافی توازن دکھایا گیا ہے۔

ترقیاتی اخراجات میں اہم شعبہ جات کی تفصیلات

Advertisement

موجودہ بجٹ میں مواصلات کے لیے 55.21 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ ترقیاتی بجٹ کا 19 فیصد بنتا ہے۔ ایریگیشن (آبپاشی) کے لیے42.78 ارب اور صحت کے لیے16.15 ارب روپے ترقیاتی اور 71 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں۔

Advertisement

اسکول ایجوکیشن کے لیے 19.85 ارب روپے ترقیاتی اور 101 ارب روپے غیر ترقیاتی۔ ہائر ایجوکیشن کے لیے 4.99 ارب ترقیاتی اور 24.01 ارب غیر ترقیاتی، زراعت کے لیے 10.17 ارب ترقیاتی اور 16.77 ارب غیر ترقیاتی رکھے گئے ہیں۔

توانائی کے لیے 7.84 ارب ترقیاتی اور 0.73 ارب غیر ترقیاتی، سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے 12.66 ارب ترقیاتی اور 2.67 ارب غیر ترقیاتی۔ ماہی گیری کے لیے 4.3 ارب ترقیاتی اور 2.19 ارب غیر ترقیاتی رکھے گئے ہیں۔

معدنیات کے لیے 0.56 ارب ترقیاتی اور 3.06 ارب غیر ترقیاتی، بلدیات کے لیے 12.91 ارب روپے اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے لیے 17.16 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

تعلیم کے شعبے میں بڑی پیش رفت

بجٹ میں تعلیمی شعبے کو بھرپور ترجیح دی گئی ہے، 1170 کنٹریکٹ اور 67 ریگولر اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔ کالجز کے لیے 91 نئی اسامیاں اور 500 ملین بسز اور کوسٹرز جب کہ 2000 ملین پانی کی فراہمی کا منصوبہ ہے۔

میر چاکر خان یونیورسٹی سبی کو فعال کرنے کے لیے 1000 ملین روپے۔ بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت 5000 اسکالرشپ اور 4000 ملین اسپیشل انڈومنٹ فنڈ رکھے گئے ہیں۔

Advertisement

صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات

20 لاکھ سے زائد افراد کو ہیلتھ کارڈ کے تحت مفت علاج فراہم کیا جائے گا،PPHI کے لیے 4600 ملین گرانٹ رکھی گئی ہے،2120 کنٹریکٹ و 37 ریگولر اسامیاں، نصیرآباد و ژوب میں جدید ICU اسپتال اور 66 نئی ایمبولینسز فراہم کی گئیں ہیں۔

نوجوانوں، ماحولیات اور فلاحی اسکیمیں

بے روزگار نوجوانوں کے لیے 5000 ملین روپے فنی تربیت کے لیے رکھے گئے ہیں جب کہ کلائمٹ چینج کے لیے 500 ملین روپے کا خصوصی فنڈ، بی ٹیوٹا اسکیم کے لیے 5000 ملین روپے اور بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کے لیے 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

محصولات اور حکومتی اخراجات

صوبائی آمدنی کا تخمینہ 226 ارب روپے ہے، ٹیکس محصولات میں 70 ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے ، سرکاری ملازمین کی پنشن کے لیے 1000 ملین اور ہیلتھ کارڈ کی تجویز زیر غور ہے جب کہ اخراجات میں کمی کے نتیجے میں 7 سے 8 ارب روپے کی ممکنہ بچت ہوگی۔

صوبائی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں تمام شعبوں کو متوازن فنڈنگ فراہم کی گئی ہے اور 100 فیصد فنڈز کے استعمال کو یقینی بنایا گیا ہے۔

Advertisement

حکومت کا دعویٰ ہے کہ رواں مالی سال میں 3230 اسکیمات مکمل کی گئیں جب کہ نئی اسامیوں اور منصوبوں کے ذریعے روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے جا رہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ہونڈا ایچ آر وی کی قیمت میں ایک لاکھ روپے کمی، خریداروں کے لئے بڑی سہولت
اسٹاک مارکیٹ نے نئی بلندی چھولی، انڈیکس 1 لاکھ 36 ہزار پوائنٹس کی حد پار کر گیا
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بڑی خبر آگئی
سولر صارفین کے لیے بری خبر، نیٹ میٹرنگ ختم، گراس میٹرنگ کا نفاذ ہوگا
کاروباری ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ نے تاریخی سنگ میل عبورکر لیا
زرعی شعبے کے لیے تشویشناک خبر، مالی سال 25ء میں ٹریکٹرز کی فروخت میں 23 فیصد کمی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر