Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ای سی سی اجلاس، پاور اصلاحات اور امپورٹ پالیسی میں بڑے فیصلے

اجلاس میں وفاقی وزرا، سیکریٹریز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس ہوا جس میں توانائی، درآمدات، پٹرولیم، صنعتی پالیسیاں اور سرکاری اداروں سے متعلق اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سرکلر ڈَیٹ مینجمنٹ پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور پاور سیکٹر کی مالی پائیداری یقینی بنانے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔

ای سی سی نے پاور ڈویژن کو وسط مدتی پلان تیار کرنے اور ڈسکوز کی کارکردگی مانیٹر کرنے کے لیے فالو اپ میکنزم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

ای سی سی نے گاڑیوں کی امپورٹ پالیسی میں ترامیم کی منظوری دیتے ہوئے صرف ٹرانسفر آف ریذیڈنس اور گفٹ اسکیم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

اعلامیہ کے مطابق درآمدی گاڑیوں پر کمرشل معیارِ حفاظت و ماحولیات کا اطلاق ہوگا جبکہ گاڑیوں کی قابلِ درآمد مدت 2 سے بڑھا کر 3 سال کر دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ درآمد شدہ گاڑیاں ایک سال تک ناقابلِ منتقلی ہوں گی۔

پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے ای سی سی نے ڈیلرز اور او ایم سیز کے مارجنز میں 5 تا 10 فیصد اضافہ منظور کیا۔

مارجن میں نصف اضافہ فوری جبکہ نصف ڈیجیٹلائزیشن سے مشروط ہوگا۔ پٹرولیم ڈویژن یکم جون 2026 تک اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

اجلاس میں کلوروفارم کی درآمد پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ یہ صرف فارما کمپنیاں ڈی آر اے پی کے این او سی کے تحت درآمد کر سکیں گی۔

گھنی گلاس کے کنسیشنری گیس ٹیرف کیس کو ناقابلِ عمل قرار دیتے ہوئے سبسڈی ختم کر دی گئی۔ ای سی سی کے مطابق ایک وسیع ایکسپورٹ سپورٹ پالیسی پہلے ہی نافذ ہے۔

ای سی سی نے پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے لیے 1.28 ارب روپے کی گرانٹ جبکہ کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز ریلیز کرنے کی منظوری بھی دی۔ ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے لیے 5 ارب روپے کی گرانٹ منظور کی گئی۔

مزید برآں، پی اے ایس سی او کی وائنڈنگ اپ کے لیے ایک خصوصی کمپنی کے قیام کی منظوری دی گئی جو واجبات نمٹانے کے بعد تحلیل کر دی جائے گی۔

پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے پنشن اور میڈیکل اخراجات کے لیے بھی فنڈز کی اصولی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزرا، سیکریٹریز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں