
پیپلزپارٹی کی رہنما و سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کی نااہلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے محفوظ فیصلہ سنادیا ہے۔
سنائے جانے والے فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ فریال تالپور اپنے اثاثے گوشواروں میں ظاہر کیے، نااہلی کے لیے مواد اور ٹھوس ثبوت دینا ہوتا ہے تاہم درخواست گزار نااہلی کا کئس بنانے میں ناکام رہے۔
خیال رہے کہپی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج اور رابعہ اظفر نے نا اہلی درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کی تھی تاہم الیکشن کمیشن نے 27 اکتوبر کو دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشرہ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ میری درخواست بہت کلیئر ہے، فریال تالپور نے اثاثے صحیح طریقے سے ڈیکلیئر نہیں کئے اور حقائق کو چھپایا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے مانا کہ صرف ایف بی آر میں اثاثے ڈیکلیئر کئے ہیں۔
فریال تالپور کے وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ یہ نان ڈیکلیریشن کا کیس نہیں ہے کیونکہ تمام اثاثوں کو ڈیکلیئر کیا گیا ہے جس کے بعد ان کا کیس تو یہاں پر ختم ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پراپرٹیز کو اپنے وقت پر ڈیکلیئر کیا گیا ہے جس پر ممبران کمیشن نے کہا کہ آپ ریکارڈ سے دکھا دیں، پھر کیس ہی ختم ہوجائیگا۔
فریال تالپور کے وکیل نے کہا کہ اگر اسپیکر غلطی کرے تو میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں، میں تو کہتا ہوں اسپیکر کو کرنا چاہیے تھا اور مجھے اس خط کا پتہ نہیں جس کا آپ ذکر کررہے ہیں۔
اس موقع پر ممبران کمیشن نے کہا کہ اسپیکر نے کہا کہ میرا اختیار نہیں ہے یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے جس پر فریال تالپور کے وکیل نے کہا کہ سپیکر نے یہ سوال بھیجا ہی نہیں الیکشن کمیشن کو کہ آپ فیصلہ کریں۔
ممبران کمیشن نے سوال کیا کہ کیا یہ وہی پراپرٹی ہے جو آپ نے ڈیکلیئر کی ہے ؟ جس پر فریال تالپور کے وکیل نے کہا کہ مجھے ٹائم دے دیں تاکہ سرٹیفیکیٹ لیکر آسکوں۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے فریال تالپور نا اہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News