اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں دوبارہ پولنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ د الیکشن کمیشن کی مخصوص پولنگ اسٹیشنز پر 99 فیصد ٹرن آؤٹ مشکوک قرار دینے کی دلیل قابل قبول نہیں۔
وکیل وسیم سجاد نے اپنے موقف میں کہا کہ حلقہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر بھی ٹرن آؤٹ 99 فیصد تھا وہاں دوبارہ ووٹنگ کا حکم نہیں دیا گیا، جن پولنگ اسٹیشنز سے میرا موکل کامیاب ہوا صرف وہاں ری پولنگ کا حکم دیا گیا، میرے موکل زمرد خان نے حلف بھی اٹھا لیا تھا الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔
جے یو آئی کے وکیل نے کہا کہ جہاں زمرد خان جیتے وہاں فارم 45 اور 47 میں تضاد ہے۔
چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو اتنی باریکیوں میں نہ لیکر جائیں، ٹربیونل بن چکے ہیں اپیل وہاں دائر کریں، عدالت بیٹھ کر چار سو الیکشن کیسز نہیں سن سکتی، فریقین رضا مند ہیں تو پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کروا دیتے ہیں۔
عدالت نے فریقین کی رضامندی سے حلقہ میں دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا صرف 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ووٹنگ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق شفاف پولنگ یقینی بنائے۔
واضح رہے کہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ سے اے این پی کے زمرد خان کامیاب ہوئے تھے، تاہم زمرد خان کی کامیابی جے یو آئی کے ملک نواز نے الیکشن کمیشن میں چیلنج کی تھی جس کے بعد اے این پی کے زمرد خان نے الیکشن کمیشن کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News