بجلی بلوں میں بھاری ٹیکسوں کی وصولی کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کو ازخود نوٹس لینے کیلئے درخواست بھجوا دی گئی۔
فرحت منظور چانڈیو ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس پاکستان کو درخواست بھجوائی جس میں بجلی بلوں میں ٹیکسوں پر 30 سوال اٹھائے گئے۔
درخواست میں کہا گیا کہ بجلی بلوں کے ذریعے حکومت عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے، بجلی بلوں میں ہر قسم کے ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔
درخواست گزار نے بتایا کہ بھاری بلوں کی وجہ سے مساجد بھی بند کی جارہی ہیں، بجلی بلوں میں امیر اور غریب سے مساوی ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، ریاست ماں کا کردار ادا کرنے کی بجائے لوٹ رہی ہے۔
درخواست میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی کہ بجلی بلوں میں ٹیکسوں کی جانچ کیلئے اعلیٰ عدلیہ کے زیر سایہ کمیٹی بنائی جائے اور اعلیٰ عدلیہ کی کمیٹی جانچ کے بعد ذمہ داروں کا تعین کر کے سزا دے۔
واضح رہے کہ بجلی بلوں میں صارفین پر غیر مساوی اور غیر منصفانہ ٹیکسوں کے نفاذ کا انکشاف ہوا ہے۔
بجلی بلوں پر صارفین کی آمدن کے قطع نظر بجلی ڈیوٹی نافذ ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، صارفین خاص طور پر کم آمدنی والے افراد اپنے بجلی بلوں پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس پر بوجھ برداشت کررہے ہیں، ان کی آمدنی قابل ٹیکس آمدنی کی حد سے نیچے ہونے کے باوجود ان پر مختلف ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News