اسلام آباد: نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی انٹرا کورٹ اپیل پر بانی پی ٹی آئی نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بانی پی ٹی آئی نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلیں خارج کرنے کی استدعا کر دی۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ کسی شخص کی کرپشن بچانے کیلئے قوانین میں ترامیم بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتی، کرپشن معیشت کیلئے تباہ کن اور اس کے منفی اثرات ہوتے ہیں۔
جواب میں کہا گیا کہ مجھ سے دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ترامیم کا فائدہ آپ کو بھی ہو گا، میرا موقف واضح ہے یہ میری ذات کا نہیں ملک کا معاملہ ہے، پارلیمنٹ کو قانون سازی آئین کے اندر رہ کر کرنی چاہیے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نیب اگر اختیار کا غلط استعمال کرتا ہے تو ترمیم اسے روکنے کی حد تک ہونی چاہیے، اختیار کے غلط استعمال کی مثال میرے خلاف نیب کا توشہ خانہ کیس ہے، نیب نے میرے خلاف کیس بنانے کیلئے ایک کروڑ 80 لاکھ کے نیکلس کو تین ارب 18 کروڑ کا بنا دیا۔
تحریری جواب کے مطابق ماضی کے فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میرے کیسز پر سماعت نہ کریں، ماضی میں کرپشن کرنے والوں نے قوانین اور پارلیمنٹ کو اپنی ڈھال بنایا۔
بانی پی ٹی آئی نے جواب میں مزید کہا کہ کرپشن کو بچانے کے لیے کی گئی ترامیم عوام کا قانون پر سے اعتبار اٹھا دیتی ہیں، قوانین کا مقصد کسی فرد واحد کے لیے نہیں بلکہ عوام کے لیے ہونا چاہیے، سپریم کورٹ کو حقائق کے سامنے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News