سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے سندھ میں تعلیمی ادارے تاحکم ثانی نہ کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اہم فیصلے آج کئے گئے ہیں جس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں تعلیمی ادارے پہلے کے جاری کردہ حکم کے تحت نہیں کھولے جائیں گے۔
محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کی جانب سے نجی اسکولوں کو آن لائن کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور صرف صرف اساتذہ آن لائن تدریس کے لیے اسکول آسکیں گے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بچوں کے والدین اسٹڈی پیک وصول کرنے اسکول آئیں گے جبکہ طلبا کے اسکول آنے پر پابندی ہوگی اور صرف اسکول تدریسی و غیر تدریسی عملے کو آنے کی اجازت ہوگی۔
اسٹرینگ کمیٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ یکم سے آٹھویں جماعت کے طلباء کو پروموٹ کا فیصلہ سب کمیٹی کی سفارشات پر آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا جبکہ یاد رہے کہ پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشنز نے یکم سے آٹھویں جماعت کے طلباء کو بغیر امتحانات کے پروموٹ کرنے پر اعتراض کیا تھا اور فیصلہ کیا گیا تھا کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلباء کو اضافی 3 فیصد مارکس دئے جائیں گے۔
اسکول کھل گئے
یاد رہے کہ میٹرک، انٹرمیڈیٹ میں 2 پرچوں میں فیل طلباء کو دوسرے مضامین کی کارکردگی کی بنیاد پر مارکس دئے جائیں گے جبکہ میٹرک و انٹرمیڈیٹ میں 2 سے زائد پرچوں میں فیل طلباء کو صرف پاسنگ مارکس دئے جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اسکول میں تدریسی عمل تاحکم ثانی معطل رہے گا اور تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی کوئی اجازت نہیں ہوگی۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اس کی اجازت ہوگی اور ان تمام اسکولز کو مکمل طور پر ایس او پیز پر لازمی عمل کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز اگر اپنے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو بلوانا چاہتے ہیں تو ان کو محکمہ صحت کی جاری کردہ ایس او پیز پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ تعلیمی نتائج پر نظرثانی کے لئے سب کمیٹی بنادی گئ ہے، کمیٹی تمام طلباء کے نتائج سے تمام صورتحال کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News