پاکستانی فلم انڈسٹری کے نامور شاعر، نغمہ نگار و رائٹر احمدر ابی کو ہم سے بچھڑے 15 برس گزر گئے ہیں۔
احمد راہی کی اگر بات کی جائے تو پکستانی شوبز انڈسٹری کا ایسا سرمایا جن کا ہم سے بچھڑنا ایک نقصان سے کم نہیں ہے۔
مشہور و معروف شاعر احمد رابی 13 نومبر 1923ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے تھے اور 2 ستمبر 2004 ء کو مختصر علالت کے بعد اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔
احمد راہی کی 15 ویں برسی 2 ستمبر بروز پیر کو عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی۔
احمد راہی نے اپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز لاہور سے کیا اور میٹرک تک کی تعلیم مکمل کی 1940ء میں میٹرک کرنے کے بعد انہوں نے ایم اے او کالج میں داخلہ لے لیا لیکن بد قسمتی سےتعلیم مکمل نہ کر سکے۔
احمد راہی نے اپنے کیرئیر کا آغاز پاکستانی فلم بیلی سے کیا جو پاکستان کے تقسیم کے وقت ہونے والے مسائل پر بنائی گئی تھی۔
احمد راہی نے مسعود پرویز اور خواجہ خورشید انور کی مشہورپنجاب فلم ہیر رانجھا کیلئے لازوال نغمات تحریر کئے جن میں” سن ونجلی دی مٹھری تان”،” ونجھلی والٹریا” آج بھی زبان زد عام ہے۔
جبکہ ان کی دیگر مشہور فلموں میں “یکے والی”،”مرزاجٹ “،”ہیر رانجھا”،”چھو منتر” ،”مہندی والے ہتھ”،”نکی جئی ہاں “شامل ہیں ۔فلمی گیتوں کے علاوہ انہوںنے بے شمار گیت بھی لکھے جو بہت مشہور ہوئے۔
احمد راہی کے مزید کام کے حوالے سے بات کی جائے تو انہوں نے پاکستان بننے کے بعد ا ایڈیٹر کی حیثیت سے ناول سویرا کی ذمہ داری بھی سنبھالی ساتھ ہی انہوں نے شاعری کے میدان میں بھی جگہ بنائی اور بہت شہرت حاصل کی ۔
احمد راہی کو ہم سے الگ ہوئے تو 15 برس بیت گئے لیکن آج بھی یہ ہمارے دلوں میں اپنے بہترین کام کے ساتھ زندہ ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News