میشا شفیع نے اپنے خلاف علی ظفر کی جانب سے 100 کروڑ روپے ہرجانے کے دعوے میں ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ کی عدالت میں بیان ریکارڈ کرا دیا۔
تفصیلات کے مطابق میشا شفیع آج اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لئے اپنی والدہ صبا حمید کے ساتھ ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ کی عدالت میں پیش ہوئیں، انہوں نے تین گھنٹے میں بیان ریکارڈ کرایا۔
میشا شفیع نے علی ظفر پراپنے الزام کو دہرایا کہ انہیں علی ظفر نے متعدد بار جنسی ہراساں کیا اور انہوں نے انتہائی مجبوری کی حالت میں اس بات کا اظہار کیا۔
میشا شفیع نے مزید کہا کہ انہوں نے کہ علی ظفر بہت عرصے تک ساتھ پرفارم کرنا تھا لیکن وہ اس عمل کو مزید برداشت نہیں کرسکتیں اور مجبوری کی حالت میں یہ بات ظاہر کی۔
میشا نے اپنے بیان میں کہا کہ علی ظفر نے اپنے سسرالیوں کے گھر پر پہلی بار میرے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کی، علی ظفر کا یہ عمل ان کے لیے حیران اور پریشان کن تھا، میشا نے اس واقعے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ
علی ظفر کی درخواست پر گلوکارہ میشا شفیع نے ایف آئی اے کے روبرو
انہوں نے فوراً گھر کے لان میں موجود اپنے شوہر کو اس بارے میں بتایا ،لیکن انہوں نے اپنے شوہر کو علی ظفر سے اس مسئلے پر بات کرنے سے روکا کیونکہ ان کے شوہر باکسر ہیں اور وہ نہیں چاہتی تھیں کہ وہاں کسی قسم کی لڑائی یا جھگڑا ہو۔
میشا شفیع نے اپنے بیان میں اس بات کا ذکر بھی کیا کہ علی کی فیملی سے قریبی تعلق ہونے کی وجہ سے انہوں نےاس واقعے کا ذکر ان کی بیوی سے نہیں کیا، میشا شفیع نے اپنے بیان میں عدالت میں مختلف واٹس ایپ میسجز بھی دکھائے۔
پیشی کے بعد اداکارہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوے کہا کہ انہیں دباؤ میں لانے اور ڈرانے کے لیے کیس فائل کیا ہے ،ہراسانی کے الزامات لگانے کے بعد مالی نقصان بھی ہوا ہے ۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News