فلمیں اکثر سچی کہانیوں پر بنائی جاتی ہیں یا ان میں دکھائی جانے والی کہانیاں حقیقت سے اتنی قریب ہوتی ہیں اس میں ہر ایک کو اپنی زندگی کی جھلک نظر آتی ہیں۔
تو ہر سال ہی بہترین کہانیوں، عمدہ اداکاری اورکمال فلمبندی کی بناپر فلموں کی درجہ بندی کی جاتی ہے اسی طرح اس صدی کی بھی کامیاب فلموں کی ایک فہرست ترتیب دی گئی ہے جس میں ایٹرنل سن شائن آف دی اساپٹ لیس مائنڈ بھی شامل ہے یہ فلم کئی برس بیتنے کے بعد بھی لوگوں کو اپنے سحر میں لئے ہوئے ہے۔

یہ رومانوی وسائنس فکشن فلم جسے 2004 میں ریلیز کیا گیا تھا جبکہ اس فلم کے مرکزی کردارنبھانے والوں میں جم کیری اور کیٹ ونسلیٹ شامل ہیں۔
فلم کے ڈائریکٹرگونڈری کی اس فلم میں جوڑوں کے درمیان تعلق اور نیند کو انتہائی منفرد انداز میں پیش کیا ہے۔ ساتھ ہی یہ ایک بہترین لو اسٹوری بھی ہے اور جم کیری کی چند سنجیدہ فلموں میں سے ایک شاہکار ہے۔
پلاٹ

اس کی کہانی ایک ایسے جوڑے کے گرد گھومتی ہے جو کسی تکلیف دہ انداز میں ایک دوسرے راہیں جدا کر لیتے ہیں۔
کیٹ ونسلیٹ جواس فلم میں کلیمینٹن کا کردارادا کررہی ہیں اپنے سابقہ بوائے فرینڈ جم کیری جو اس فلم میں جوئیل کا کردار نبھارہے ہیں سے علحیدگی کے بعد اپنے ذہن سے ماضی کی یادوں کو مٹانے کے لئے ایک طبی عمل سے گزرتی ہیں۔
جب جوئیل کو اس بات کا عمل ہوتا ہے کہ کلیمینٹن اسے بھولنے کے لئے اس حد تک جاسکتی تو وہ بھی اسی طبی عمل کو اپنا کر سابقہ گرل فرینڈ کو بھول جاتا ہے جس سے وہ کبھی شدید محبت کیا کرتا تھا۔
مگر جب جوئیل اپنی یادوں کو مٹانے کے لئے اس عمل سے گزر رہا ہوتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ اب بھی اس سے محبت کرتا ہے اور وہ اس عمل کو ریورس کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس غلطی کو صحیح کرنے کا وقت گزرچکا ہوتا ہے۔
اس کے آگے کی کہانی کو جاننے کے لئے اس فلم کو ضرور دیکھیں۔
چند دلچسپ حقائق
فلم کی کہانی کی طرح اس کے کچھ منفرد اور دلچسپ حقائق بھی ہیں۔

اس فلم میں ایک سین ایسا ہے جس میں دونوں ہیرو ہیروئن ایک منجمد جھیل پر لیٹے ہوئے ہیں اس کلاسک سین کی فلمبندی کے لئے موسم نے بھی ساتھ دیا اور نیویارک میں اتنی شدت کی سردی پڑی کہ جھیل منجمد ہوگئی۔
اس فلم کی کہانی کا خیال ڈائریکٹر کے ایک دوست کی طرف سے آیا جسے رائٹر کا کریڈٹ بھی دیا گیا۔
واضح رہے کہ دوست نے ایک تحقیق کے لئےمختلف لوگوں کو کارڈ ارسال کئے جن لکھا تھا کہ وہ کسی فرد کی یادوں سے غائب ہوچکے ہیں اور اسی خیال نے ڈائریکٹر کو متاثر کیا اور فلم کے کہانی نویس چارلی کوفمین نے اسے اسکرپٹ کی صورت میں بدل دیا۔
جبکہ ان تینوں کو اس کہانی پربہترین اوریجنل اسکرین پلے کے آسکر ایوارڈسے بھی نوازا گیا۔
اس فلم پر 1998 سے سے کام جاری تھا تاہم 2 سال بعد کرسٹوفرنولان نے اسی طرح کی کہانی پر فلم میمنٹو کو ریلیز کردیا جس کے بعد رائٹر نروس ہوگئے۔
مگرپروڈیوسر نے سمجھایا کہ ان کا اسکرپٹ میمنٹو سے مختلف ہے اور وہ اس فلم سے متاثر ہوکر یہ فلم نہیں بنا رہے ہیں۔

اس فلم کو دیکھنے پر آپ محسوس کریں گے کیٹ ونسلیٹ کے بالوں کی رنگت کئی بار تبدیل کی گئی ہے جس کے لئے بالوں کو ڈائی نہیں کیا گیا بلکہ وگ کا استعمال کیاگیا ہے۔
اس فلم سے متعلق حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ اس میں ہیرو کے لئے نکلولس کیج سے رابطہ کیا گیا تھا لیکن وہ کم کرنے کی وجہ اس فلم میں شامل نہیں ہوسکے اور یوں اس فلم کے لئے جم کیری کا انتخاب کیا گیا۔
فلم کی ایڈیٹنگ کے دوران ڈائریکٹرکی گرل فرینڈ سے بریک اپ ہوگیا جس سے بھی فلم کو اچھا اور حقیقت سے قریب بنانے میں مدد ملی۔
اس فلم کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس میں پیش کیا جانے والا خیال محض خیال ہی نہیں رہا بلکہ سانسدانوں کی جانب سے اسے اپنی تحقیق کا مقصد بنایا اور یوں 2014 میں محققین نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ چوہوں کی یادوں کو کامیابی کے ساتھ مٹانے کے قابل ہوگئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح انسانوں کو کسی بھی یاد کوبھولانے کے لئے تجربہ کرنا مناسب نہیں ہے اور نہ یہ کوئی اچھا خیال ہے کہ کسی کے ذہن سے واقعات کو زبردستی بھلانے کے لئے مجبور کیا جائے۔
اس کا مطلب یہ بھی ہے ماہرین نے اس فلم کے اصل مقصد کو اچھی طرح جان لیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
