لیڈی گاگا نے انکشاف کیا کہ وہ ایک ایسے نایاب مرض میں مبتلا تھی جس میں مکمل جسم ہر لمحہ درد محسوس کرتا ہے تاہم اب وہ اس مرض جسے فائبرو مائیالجیا کہا جاتا ہے سے نجات حاصل کر چکی ہیں۔
لیڈی گاگا کے اس مرض کا انکشاف پہلی بار2017 میں نشر ہونے والی ان کی ایک دستاویزی فلم فائیو فٹ ٹو میں ہوا جس کے مطابق یہ مرض گزشتہ ایک دہائی سے ان کی زندگی کو متاثر کر رہے تھا۔
اسی دستاویزی میں، میگا اسٹار نے فائبرو مائیالجیا کی وجہ سے پیدا ہونے والے دائمی درد کے خلاف اپنی جدوجہد کا مشکل احوال بیان کیا۔
لیڈی گاگا کے نام سے جانے والی گلوکارہ جن کا اصل نام اسٹیفانی جرمناٹا ہے، نے کئی مواقع پر اپنے درد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سر سے پاؤں تک درد کا سامنا رہتا ہے۔
تاہم، اب 38 سالہ جرمناٹا کے اس مرض جس کا کوئی علاج نہیں ہے میں کافی بہتری آئی ہے۔
انہوں نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اس مرض کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ اب جسم میں درد کے بغیر پرفارم کرتی ہیں۔
گاگا نے مزید بتایا کہ انہوں نے برسوں سے چرس کا استعمال نہیں کیا، حالانکہ اس سے پہلے وہ اپنے دائمی درد کو کم کرنے کے لیے اس کا استعمال کرتی تھیں۔
انہوں نے یہ تو واضح نہیں کیا کہ ان کی صحت میں اتنی بڑی تبدیلی کیوں اور کیسے آئی۔ لیکن انہوں نے چند ادویات کا ذکر ضرور کیا ہے جس نے ان کی کافی مدد کی ہے، اور اب ان کی زندگی کافی بہتر ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ فائبرو مائیالجیا ایک ایسا مرض ہے جو برطانیہ میں تقریباً 1.8 ملین سے 2.9 ملین افراد کو متاثر کرتا ہے۔
اس بیماری کی وجہ تو معلوم نہیں ہے، تاہم یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دماغی سگنلز کی خرابی کی وجہ سے جنم لیتا ہے، جو جسم میں درد کے پیغامات کو منتقل کرنے کے طریقے کو بدل دیتی ہے۔
یہ بیماری جسم میں کئی علامات کا سبب بنتی ہے، جن میں درد کی حساسیت کا بڑھ جانا، پٹھوں کا اکڑنا، تھکاوٹ، ارتکاز میں مشکلات اور مزاج میں تبدیلی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News