
مسحور کن دھنوں کے خالق شوکت علی ناشاد کو مداحوں سے بچھڑے 44 برس بیت گئے
مسحور کن دھنوں کے خالق شوکت علی ناشاد کو مداحوں سے بچھڑے 44 برس بیت گئے۔
شوکت علی ناشاد نے درجنوں فلموں میں اشعار کو اس خوبصورتی سے سروں میں ڈھالا کہ وہ شاہکار گیت بن گئے، ناشاد اپنے بے مثال کام کی بدولت آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے بے مثل موسیقار شوکت علی ناشاد 1923 کو دہلی میں پیدا ہوئے، اصل نام شوکت علی دہلوی تھا، انہوں نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم ماسٹر غلام حسین اور موسیقار نوشاد علی سے حاصل کی، ناشاد نے 1947 سے 1962 تک 30 بھارتی فلموں میں موسیقی دی۔
بحیثیت موسیقار ان کی پہلی فلم ’’ٹوٹے تارے‘‘ تھی، بھارتی فلم ’’بارہ دری‘‘ میں ان کی ترتیب دی ہوئی موسیقی کے تمام نغمے سپر ہٹ ہوئے، ناشاد 1964 میں بھارت سے پاکستان منتقل ہوگئے اور اپنی خوبصورت موسیقی سے یہاں بھی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے۔
انہوں نے دلدار، رام بھروسے، سالگرہ، بہارو پھول برساؤ، دیدار، نیا رستہ، زینت، پالکی، اور ملن سمیت کئی فلموں میں اشعار کو اس خوبصورتی سے سروں میں ڈھالا کہ وہ شاہکار گیت بن گئے۔
موسیقی کی دنیا کا یہ چمکتا ستارہ 14 جنوری 1981 میں ہمیشہ کے لیے نظروں سے اوجھل ہوگیا، لیکن ان کا بے مثل کام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News