
پاکستانی ڈراموں کے ولن، جو ہیروز سے زیادہ دلوں پر راج کرگئے
پاکستانی ڈراموں میں منفی کردار ناظرین کے دلوں میں ہیروز سے زیادہ جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری نے گزشتہ برسوں میں ملک کی تفریحی دنیا پر قبضہ جما لیا ہے۔ جہاں ماضی میں کردار ایک رُخے اور سادہ ہوتے تھے۔
اب کہانیوں میں بہتری کے ساتھ کرداروں میں گہرائی اور تہہ پیدا ہو رہی ہے۔ خاص طور پر منفی کرداروں کو اس انداز میں پیش کیا جا رہا ہے کہ وہ ناظرین کی ہمدردی اور محبت حاصل کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
اب کئی ڈراموں میں منفی کردار، اپنی خامیوں کے باوجود، ناظرین کے دلوں میں ہیروز سے زیادہ جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اداکاروں کی بہترین اداکاری اور مصنفین کی عمدہ تحریر نے ان کرداروں کو یادگار بنادیا ہے۔
درج ذیل میں ان پاکستانی ڈراموں کے چند مقبول “برے لڑکوں” کا ذکر کیا گیا ہے، جنہوں نے ہیروز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
قرضِ جاں میں امّار بختیار: کا بھیانک کردار
پاکستانی ڈرامہ “قرضِ جاں” اپنی منفرد کہانی اور حساس موضوعات کی وجہ سے نمایاں رہا۔ یہ ڈرامہ والدین کی تربیت میں کمی، اشرافیہ کے جرائم، بیواؤں اور یتیموں کو درپیش مسائل جیسے اہم سماجی پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے۔
“خئی” میں برلاس خان: ایک ولن جو ناظرین کا دل جیت گیا
ڈرامہ خئی میں برلاس خان جو کہ ایک قاتل تھا، ایک ایسا ولن ثابت ہوا جسے مثبت کرداروں سے زیادہ پذیرائی ملی۔
“اے عشقِ جنون” میں شجاع اسد کا شہروز علی نواز کا کردار
شجاع اسد نے شہروز کے کردار کو اس انداز میں پیش کیا کہ وہ محض ولن نہیں بلکہ ایک جذباتی اور انسانی پہلو رکھنے والا نوجوان دکھائی دیا جس نے مداحوں کو اپنی طرف کھینچ لیا۔
ڈرامہ “چیخ” میں بلال عباس خان کا منفی کردار
ڈرامے میں بلال عباس خان نے ہراسانی اور قتل جیسے سنگین جرائم میں ملوث کردار، واجد تاثیر کو نہایت مہارت سے نبھایا۔ واجد تاثیر ایک مکمل ولن تھا، مگر بلال عباس خان کی جاندار اداکاری نے اس منفی کردار کو ناظرین کا پسندیدہ بنا دیا۔
فیروز خان کے ڈرامہ “خانی” میں ولن کا کردار
آج پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں فیروز خان کو سب سے بڑے اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے اور اس کامیابی کی بنیاد ڈرامہ “خانی” نے رکھی۔
اس ڈرامے میں انھوں نے “اینگری ینگ مین” اور باغی نوجوان کی ایک ایسی شبیہہ متعارف کرائی جو بعد میں ان کے کئی کرداروں میں جھلکتی رہی۔
عثمان جاوید کا ڈرامہ “جھوک سرکار” میں جاندار کردار
نوآموز اداکارعثمان جاوید نے “جھوک سرکار” میں خطرناک کردار “میرال” کو اس انداز میں نبھایا کہ ناظرین اُن کے دیوانے ہوگئے ہیں۔
ڈرامہ “کیسی تیری خودغرضی” میں دانش تیمور کا کردار
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار دانش تیمور “کیسی تیری خودغرضی” میں شمشیر کے منفی کردار کو اس خوبی کے ساتھ نبھایا کہ مداح اس کے دیوانے ہوگئے۔
میکال ذوالفقار کا “جیسے آپکی مرضی” میں شاندار منفی کردار
پاکستانی ڈرامہ “جیسے آپکی مرضی” میں میکال ذوالفقار نے شری کا کردار نبھایا جو ایک جذباتی اور ذہنی زیادتی کرنے والے شوہر کا کردار تھا۔
میکال ذوالفقار نے شری کے منفی پہلو کو اتنی مہارت سے پیش کیا کہ ناظرین نے ان کے کردار کو بہت سراہا اور وہ اس کردار کو اپنے دلوں میں بسائے ہوئے نظر آئے۔
حارث وحید کی “تبریز شاہ” کے کردار میں شاندار پرفارمنس
حارث وحید نے ڈرامہ سیریل جان جہاں میں “تبریز شاہ” کا کردار اتنی مہارت سے ادا کیا کہ وہ ناظرین کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے اور ایک اینٹی ہیرو کردار ناظرین کی سب سے بڑی پسندیدہ شخصیت بن گیا۔
“رضیہ” میں محب مرزا کا شاندار کردار
پاکستانی ڈرامہ “رضیہ” نہ صرف تفریحی تھا بلکہ یہ سماجی مسائل پر روشنی ڈالتا ہوا ایک ضروری اور دل دہلا دینے والا ڈرامہ تھا۔
محب مرزا نے اس ڈرامہ میں “سلیم احمد” کا کردار ادا کیا جو ایک misogynistic (عورت دشمن) والد کی حیثیت سے اپنی بیٹی کے حقوق کو نظر انداز کرتا ہے اور صرف اپنے بیٹے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ باوجود اس کے کہ یہ کردار منفی تھا ناظرین نے اسے خوب پسند کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News