
لاس اینجلس: بحرِ اوقیانوس کی گہرائیوں میں پیش آنے والے سانحہ پر مبنی نیٹ فلکس کی نئی ڈاکیومنٹری “Titan: The OceanGate Disaste ” ریلیز کر دی گئی ہے، جو جون 2023 میں تباہ ہونے والی آبدوز ’ٹائٹن‘ کی اصل کہانی پر مبنی ہے۔
یہ دستاویزی فلم اس تجارتی مشن کے پس منظر اور اس میں شامل ٹیکنالوجیکل و انتظامی کوتاہیوں کو بے نقاب کرتی ہے، جس کا مقصد ٹائٹینک کے ملبے تک پہنچنا تھا۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
روانگی کے محض 90 منٹ بعد آبدوز 3,300 میٹر گہرائی میں تباہ ہوگئی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے، جن میں معروف برطانوی مہم جو حامش ہارڈنگ، پاکستانی نژاد بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد، تجربہ کار فرانسیسی غوطہ خور پال ہنری نارژولیٹ اور اوشین گیٹ کمپنی کے بانی اسٹاکٹن رش شامل تھے۔
ڈاکیومنٹری فلم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آبدوز کے ڈیزائن میں شروع ہی سے سنگین خامیاں موجود تھیں۔
مزید پڑھیں: ’ٹائٹن آبدوز‘ کے المناک حادثے پر مبنی دستاویزی فلم کب ریلیز ہوگی؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ کاربن فائبر سے تیار کردہ اس آبدوز کا ڈھانچہ گہرے سمندری دباؤ کو برداشت کرنے کے قابل نہیں تھا اور ہر غوطہ خود ایک خطرناک تجربہ تھا۔
فلم میں اوشین گیٹ کمپنی کی اندرونی ویڈیوز، ڈیٹا اور سابق ملازمین کے بیانات شامل کیے گئے ہیں، جن سے پتا چلتا ہے کہ کمپنی نے متعدد مرتبہ حفاظتی تنبیہات کو نظرانداز کیا، اگر عام لوگوں کو ان حقائق کا علم ہوتا تو شاید وہ اس خطرناک سفر کا حصہ نہ بنتے۔
’ٹائٹن‘ سانحہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی ناکامی کی داستان ہے بلکہ انسانی لاپرواہی اور تجارتی حرص کی قیمت پر زندگیوں کے ضیاع کی ایک تلخ یاد دہانی بھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News