Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کروناوائرس کی دواقسام ماضی میں بھی دریافت ہوئیں،رپورٹس

Now Reading:

کروناوائرس کی دواقسام ماضی میں بھی دریافت ہوئیں،رپورٹس
چین

چینی شہرووہان سےپھوٹنے والا مہلک کرونا وائرس دنیا کے 16 ممالک میں اپنے پنجے گاڑ چکا ہے۔ خطرناک وائرس ابھی تک 170 جانیں لے چکا ہے۔

غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹس کےمطابق وائرس سےمتاثرہ سینکڑوں نئے کیسز سامنے آنے کےبعد متاثرین کی تعداد چھ ہزارسےبھی تجاوزکرگئی ہے۔

ماہرین صحت کےمطابق کروناجانوروں میں موجود وائرس کی ایک ایسی قسم ہےجس سے انسان بھی متاثرہوسکتے ہیں اوراس کی علامات عام نزلہ زکام جیسی ہوتی ہیں۔

ماہرین صحت کاکہناہے کہ  کمزور لوگوں میں کرونا وائرس کی ایک علامت سانس کے مسائل بھی ہوسکتے ہیں۔ متاثرہ افراد کی سانس یا چھینک سے کرونا وائرس دوسرے انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ کرونا وائرس کی ایک بڑی فیملی ہےجس کی دو اقسام سے ماضی میں بھی بڑی تعداد میں لوگوں کی اموات واقع ہوچکی ہیں۔ اس وائرس کی ایک قسم سارس 2002 جب کہ دوسری قسم مرس وائرس مشرق وسطیٰ میں 2012 میں سامنے آئی تھی۔

Advertisement

خطرناک وائرس درجنوں جانیں لے چکا تاہم ابھی تک اس مہلک وائرس کی ویکسین یا علاج موجود نہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


5 کومنٹس اس آرٹیکل پر
Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
نیند کی کمی سے چہرے سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
دماغ کے لیے نقصان دہ وہ غذا جو آج کل نوجوانوں کو بہت زیادہ ہی پسند ہے
اگر آپ بھی تربوز کے چھلکے پھینک دیتے ہیں تو ٹہریے!
عمر بڑھنے کے ساتھ مسلز کمزور ہونے کی وجہ جانیے
اس موسم میں کھیرے کھانے کے وہ فائدے جو آپ کو ضرور پسند آئیں گے
ڈپریشن جیسے امراض سے بچنے کا آسان ترین نسخہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر