انسانی جسم میں پھیپھڑوں کاایک نہایت اہم کردارہے۔ ان کی تندرستی سےہرعضو کی صحت سےوابستہ ہے کیونکہ آکسیجن جذب کرنے اوراسے پورے بدن تک پھیلانے کاعمل پھیپھڑوں میں ہی شروع ہوتا ہے۔
نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں پھیپھڑوں کی منتقلی کی ماہر لوری شاہ نے کہا ہے کہ ایک مرض سی او پی ڈی یعنی کرونِک آسٹرکٹوو پلمونری ڈیزیزمیں سانس لینے میں دقت ہوتی ہے ۔ یہ مرض تمباکو نوشی، کمزور امنیاتی نظام اور ماحولیاتی آلودگی یا زہریلے نظام میں کام کرنے سے لاحق ہوسکتا ہے۔
لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ سی او پی ڈی کا علاج بھی ممکن ہےاور صرف تین اہم باتوں پرعمل کرکے اس سے دور رہا جاسکتا ہے۔
وزن کم کرنا
اپنےوزن کو ایک حد میں رکھ کر پھیپھڑوں کی صحت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ زائد وزن اور فربہ خواتین و حضرات کے گوشتت اور چربی کا وزن ان کے پھیپھڑوں پر پڑتا ہے اور انہیں سانس لینے میں دقت ہوتی ہے۔ اسی لیے کوشش کیجئے کہ وزن کو معمول پر رکھا جائے ۔ غذا اور ورزش کی مدد سے وزن کو کم کیا جاسکتا ہے۔
تمباکو نوشی ترک کرنا
سگریٹ نوشی پھیپھڑوں کی سب سے بڑی دشمن ہے جو دل کو بھی شدید متاثر کرتی ہے۔ اسی لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے سگریٹ نوشی ترک کردی جائے۔ سگریٹ سی او پی ڈی ، سانس کے امراض اور کینسر کی بڑی وجہ بھی ہے۔
جیسے ہی سگریٹ ترک کی جائے سانس کا نظام اور پھیپھڑے تیزی سے صحتمند ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور روبہ صحت ہوجاتے ہیں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ سگریٹ چھوڑدی جائے ۔ قدرت نے پھیپھڑوں میں اپنی بحالی کی حیرت انگیز صلاحیت رکھی ہے۔
باقاعدگی سے ورزش
پیراکی جیسی ایئروبک ورزشیں ایک جانب تو انسانی قوت بڑھاتی ہیں تو دوسری جانب پھیپھڑوں کو تقویت دیتی ہے۔ اسی لیے ضروری ہے کہ ایسی ورزشیں کی جائیں جس سے سانس پھولے اور پھیپھڑوں میں مناسب ہوا داخل ہو۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 12 ہفتے کی ورزش سے درمیانےدرجے کی سی او پی ڈی کے شکار مریض بہتر محسوس کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ ہفتے میں تین سے چار مرتبہ نصف گھنٹے کی واک، سائیکل چلانے سے بھی پھیپھڑے مضبوط ہوتے ہیں۔ اس سے ڈپریشن بھی دور ہوتی ہے اور صحت پر مجموعی طور پر بہتر اثر پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News