کھانا، پینا ہر ایک کا شوق ہوتا ہے اور اگر بات کی جائے مزیدار کھانوں کی تو ذائقہ اور لذت بہت اثر رکھتے ہیں۔
لیکن کھانوں میں ذائقہ اور لذت اس وقت مانند پڑ جاتے ہیں جب ان میں نمک کی کمی ہوتی ہے تا پھر حد سے زیادہ نمک پڑجائے تو بھی ذائقہ خراب ہوتا ہے۔
کچھ لوگوں کو مناسب مقدار سے زیادہ نمک کھانے کی عادت ہوتی ہے اور کچھ اعتدال میں رہ کر نمک کا استعمال کرتے ہیں جبکہ کچھ نا ہونے کے براب نمک کا استعمال کرتے ہیں۔
دل کے امراض:
نمک کا زیادہ استعمال دوران خون میں دباؤ کا باعث ہوتا ہے اور اس سے دل کی بیماری اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بلڈ پریشر میں اضافہ:
نمک کی زیادہ مقدار کا استعمال بلڈ پریشر بڑھنے، گردوں کو نقصان پہنچنے، فالج اور ہارٹ اٹیک سے منسلک طبی مسائل کو بڑھاتا ہے۔
زیادہ پیاس لگنا:
زیادہ نمک کے استعمال سے ڈی ہائیڈریشن کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ جسم خلیات سے پانی کو کھینچ لیتا ہے اور بہت زیادہ پیاس لگنے لگتی ہے۔
جسمانی اعضاء میں سوجن:
جسم کے مختلف حصوں کا سوج جانا بھی بہت زیادہ نمک کے استعمال کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ زیادہ نمک کے استعمال کے مختصر المدت متعدد اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر اس عادت کے طویل المعیاد اثرات بھی ہوتے ہیں۔
اس کے نتیجے میں دل کے پٹھوں کا حجم بڑھ جانا، سردرد، ہارٹ فیلیئر، ہائی بلڈ پریشر، گردوں کے امراض، گردوں میں پتھری، ہڈیوں کی کمزوری اور فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News