Advertisement
Advertisement
Advertisement

عالمی سطح پر تیزی سے پھیلتی ذیابیطس کی بیماری کو مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا: رپورٹ

Now Reading:

عالمی سطح پر تیزی سے پھیلتی ذیابیطس کی بیماری کو مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا: رپورٹ

ذیا بیطس کی بیماری دنیا میں خطرناک رفتار سے پھیل رہی ہے۔ دنیا بھر میں ہر 10 افراد میں سے ایک اس بیماری کا شکار ہے جس کی مجموعی تعداد 53 کروڑ 70 لاکھ ہے۔ 2019  میں جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد 46 کروڑ 30 لاکھ تھی۔ اعداد و شمار میں یہ اضافہ افراد، خاندانوں اور معاشروں کی صحت و فلاح کےلیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ذیا بیطس کا شمار اب دنیا کی ان 10 ٹاپ کی بیماریوں میں ہوتا ہے جو عالمی سطح پر موت کی وجہ بنتی ہیں۔2021 میں ذیابیطس سے اندازاً67 لاکھ اموات ہوئیں۔

افریقا میں اس تعداد کی چھ فیصد اموات ہوئی ہیں۔ اس برِاعظم میں 22 افراد میں ایک اس بیماری کے ساتھ زندگی گزار رہا ہے۔

برِاعظم افریقا میں سب سے زیادہ ذیابیطس کی شرح والا ملک جنوبی افریقا ہے جہاں ہر نو میں سے ایک کو ذیابیطس کی شکایت ہے اور یہ کُل تعداد 42 لاکھ بنتی ہے۔ جبکہ نصف مریضوں میں اس کی تشخیص نہیں ہوئی ہے۔

اس سال جنوبی افریقا میں ذیا بیطس سے 96 ہزار اموات متوقع ہیں اور ایک اندازے کے مطابق ذیابیطس سے متعلق صحت کے اخراجات میں 7.2 ارب ڈالرز تک کے اضافہ متوقع ہے۔ ایسا ہونا ملک کی معیشت کے لیے شدید جھٹکا ہے جو فی شخص 1700 ڈالرز تقسیم ہوگا۔

تازہ ترین اعداد و شمار انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن ذیابیطس ایٹلس کے 10ویں ایڈیشن میں شائع ہوئے۔

Advertisement

ایٹلس کے مطابق 2045 تک 78 کروڑ 30 لاکھ افراد اس بیماری کا شکار ہوں گے۔ یہ متوقع طور ہر اس عرصے تک 20 فیصد بڑھنے والی آبادی میں 46 فیصد اضافہ ہوگا۔

عالمی سطح پر اتنی تیزی سے بڑھتی یہ بیماری قابو سے باہر ہوتی جارہی ہے، جِسے مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

گزشتہ ماہ انسولین کی دریافت کو 100 سال مکمل ہوئے۔ انسولین ایک ہارمون ہے جو خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ انسولین کے 100 سال مکمل ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بڑی کمپنیوں کی منافع خوری اور کمزور سیاسی و صحت کے نظام کی وجہ سے انسولین کی رسائی غریب لوگوں تک نہیں ہے۔

وہ لوگ جن میں ذیا بیطس کی تشخیص نہیں ہوتی  یا مناسب طور اس کا علاج نہیں کیا ہوتا ان لوگوں کی زندگیاں پیچیدہ خطرات سے دوچار ہوتی ہیں۔ ان خطرات میں دل کا دورہ، فالج، کڈنی کا خراب ہوجانا، بینائی کا چلا جانا اور پیروں کا کٹ جانا شامل ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دفاعی خلیے بھی جسم میں بیماری پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں، تحقیق
اس معدنیات کی کمی آنتوں کے مرض مزید بڑھا سکتی ہے
ماہرین کے نزدیک نمک کی کونسی قسم صحت کے لیے مفید ہے؟
انسانی جسم میں 3600 کیمیکلز کی موجودگی کا انکشاف
سائنسدانوں نے خون کا نیا گروپ دریافت کرلیا
بہتر ہاضمے اور وزن میں کمی میں مددگار یہ آسان سا عمل ضرور کریں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر