فرانس میں عالمی وباء کے دوران پہلی بار دن میں ایک لاکھ سے زائد کووڈ کے کیسز رپورٹ ہوئے۔ جبکہ گزشتہ ماہ سے کورونا کے سبب اسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد دُگنی ہوگئی۔
تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون ویریئنٹ نے فرانسیسی حکومت کے نئے لاک ڈاؤن سے بچنے کی کوششوں کے لیے بھی مسائل کھڑے کر دیے ہیں۔
علاقائی ہیلتھ سروس کے مطابق گزشتہ ہفتے پیرس کے علاقے میں پر 100 میں سے ایک سے زائد کو کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ جن میں سے اکثریت میں اومیکرون ویریئنٹ کی تشخیص ہوئی ہے، جو سرکاری ماہرین کی پیشگوئی کے مطابق آئندہ دنوں میں فرانس میں سب سے زیادہ ہوگا۔
اومیکرون ویریئنٹ برطانیہ میں پہلے ہی عروج پر ہے۔
اسی دوران گزشتہ مہینوں میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے انفیکشنز میں اضافے کی وجہ سے فرانس میں اسپتال میں داخلوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور یہ صورتحال آئی سی یوز کو ایک بار پھر دباؤ میں ڈال رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے فرانس میں 1000 سے زائد افراد اس وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ جس کے بعد ملک میں کووڈ کی وجہ سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون کی حکومت پیر کے روز ایمرجنسی میٹنگ کرنے جارہی ہے جس میں وائرس سے نمٹنے کے لیے آئندہ کا لایحہ عمل طے کیا جائے گا۔
کچھ سائنس دانوں اور ماہرِ تعلیم نے زور دیا ہے کہ چھٹیوں کے بعد اسکول کے کُھلنے کو ملتوی کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
