Advertisement

جنوری کا پہلا ہفتہ، یورپ میں اومیکرون کے 70 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یورپ بھر میں جنوری کے پہلے ہفتے میں کووڈ-19 کے اومیکرون ویریئنٹ کیسز کی تعداد 70 لاکھ سے زیادہ رہی۔ یہ تعداد دو ہفتوں میں دُگنی سے زیادہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت یورپ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ہنس کلوج نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اس خطے کے 26 ممالک نے یہ رپورٹ کیا ہے کہ ان کی آبادی کا 1 فی صد سے زیادہ حصہ ہر ہفتے کووڈ-19 سے متاثر ہو رہا ہے۔ ملکوں کے لیے اپنے صحت کے نظام کو ہیجان سے بچانے کے لیے موقع ختم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس کے تخمینے کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چھ سے آٹھ ہفتوں میں مغربی یورپ کی نصف آبادی کووڈ-19 کا شکار ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اومیکرون بچھلے ویریئنٹ کی نسبت زیادہ تیز اور وسیع پیمانے پر حرکت کرتا ہے۔

کلوج نے ممالک سے اندرونِ خانہ ماسک کا استعمال کرنے کو لازمی قرار دینے اور خطرے کا شکار عوام، جن میں ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں، کو ویکسین بشمول بوسٹر ڈوز لگانے کو ترجیح بنانے کی درخواست کی۔

Advertisement

ڈبلیو ایچ او کے جنیوا ہیڈکوارٹرز نے امیر ممالک سے درخواست کی تھی کہ بوسٹر ڈوز نہ لگائیں بلکہ غریب ممالک کو امداد میں ویکسین بھیج دیں۔

کلوج کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر فکرمند ہیں کہ جیسے ہی اومیکرون یورپ کے مشرق کی جانب رخ کرے گا، تو ان ممالک میں جن میں ویکسینیشن کی شرح کم ہےوہاں کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہو جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈینمارک میں کووڈ-19 کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے والوں میں وہ لوگ جو ویکسین شدہ نہیں ہیں ان کی شرح ویکسین شدہ لوگوں کی نسبت چھ گُنا زیادہ ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version